آہ جنرل بپن راوت

0

موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس
ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت جس طرح اس دنیا سے رخصت ہوئے، اس کا تصور بھی کسی نے نہیں کیا ہوگا، لیکن موت ایک مسلمہ حقیقت ہے، اسے کب ، کہاں اور کس طرح آنا ہے اس کا اندازہ کسی کو نہیں ہوتا اور جنرل بپن راوت کی موت بھی اس کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔ تمل ناڈو کے کنور میں بدھ کی دوپہر جس طرح ہیلی کاپٹر حادثہ میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت سمیت 13 فوجی اہلکاروںنے اپنی جانیں گنوائیں، اس نے پورے ملک کو ہلاکر کر رکھ دیا ہے۔ جنرل راوت کا شمار بے باک اور نڈر جنرلوں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے ملک کے دفاعی نظام میں جس طرح کی بنیادی تبدیلیاں کیں اسے قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔ وزیراعظم نریندر مودی، صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند ،بری فوج، فضائی اور بحریہ کے سربراہوں نے جنرل بپن راوت کو پرنم آنکھوں سے خراج عقیدت پیش کیا۔ جنرل بپن راوت کی مقبولیت اور ان کی ہردلعزیزی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہندوستان کی ٹاپ لیڈر شپ کے علاوہ امریکہ، پاکستان ، اسرائیل، فرانس و روس سمیت مختلف ممالک کے رہنمائوں اور فوجی سربراہوں نے جنرل بپن راوت کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
فوج کی تینوں ونگ کی مشترکہ ٹیم نے ہیلی کاپٹر کریش معاملہ کی جانچ شروع کردی ہے ۔بلیک باکس سے حادثہ کی وجہ معلوم ہوسکتی ہے، کیوں کہ اس میں پائلٹ اور کاک پٹ کی آواز ریکارڈ ہوتی ہے۔ جانچ ٹیم نے بلیک باکس (فلائٹ ریکارڈر) برآمد کرلیا ہے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بیان دیتے ہوئے بتایا کہ ایئرمارشل مانویندر سنگھ کی قیادت میں بری فوج، بحریہ اور فضائیہ کی مشترکہ ٹیم نے ہیلی کاپٹر حادثہ کی جانچ شروع کردی ہے۔ جانچ کے بعد کیا نتیجہ برآمد ہوگا وہ تو آنے والا وقت بتائے گا، لیکن اس حادثہ سے پورے ملک میں سوگ کا ماحول ہے اور ہر خاص وعام کی آنکھیں جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ ودیگر فوجی اہلکاروں کی بے وقت موت پر نم ہیں اور دل مغموم۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جنرل راوت، ان کی اہلیہ ودیگر اہلکاروں کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مہلوکین کی لاشیں گزشتہ شب دہلی کے پالم ہوائی اڈہ پر لائی گئیں اور شب میں تقریباً9 بجے وزیراعظم نریندر مودی نے جنرل بپن راوت اور سبھی مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ہوائی اڈہ میں ہی انہوں نے مہلوکین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ وزیردفاع راجناتھ سنگھ، دفاعی مشیر اجیت ڈوبھال، بری فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نرونے، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار، فضائیہ کے سربراہ ایڈمرل چیف مارشل وی آر چودھری نے بھی سبھی مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ حادثہ سے قبل نیل گیری کے جنگل میں ایک سیاح نے ایک ویڈیو ریکارڈ کیا جسے بعد میں وائرل کیا گیا۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر دھند کے درمیان کافی نیچے پرواز کررہا تھا، لیکن ویڈیو میں کریش جیسی کوئی بات نہیں ہے۔
سی ڈی ایس جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت کی آخری رسوم آج جمعہ کو 17 توپوں کی سلامی کے درمیان ادا کردی گئیں۔ جنرل راوت کی بیٹیوں نے چتا کو مکھ اگنی دی۔ دہلی کے تین کامراج مارگ واقع جنرل راوت کے گھر سے ان کے آخری سفر کے ہزاروں افراد گواہ بنے، سبھی کی آنکھیں نم تھیں، لیکن جنرل راوت کی بہادری سے آخری سفر میں شامل لوگوں کو فخر بھی تھا جو گلپاشی کرتے رہے۔ جنرل راوت اور ان کی اہلیہ کی لاشیں ایک ساتھ ایک ہی چتا پر رکھی گئی تھیں۔ آخری رسوم کے موقع پر اہل خانہ کے علاوہ کثیرتعداد میں فوجیوں کا کنبہ، سیاسی شخصیات، پاکستان سمیت مختلف ممالک کے فوجی سربراہ وسفرا موجود تھے۔
ایک طرف جنرل راوت ان کی اہلیہ ودیگر کی موت پر پورا ملک سوگوار ہے تو ایم آئی 17وی 5ہیلی کاپٹر کے کریش ہونے پر نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ سبکدوش فوجی افسران اور سیکورٹی ماہرین یہ سوال بھی اٹھارہے ہیں کہ کہیں یہ کریش کوئی سازش تو نہیں، اس اینگل سے بھی جانچ ہونی چاہئیے۔ ریٹائرڈ بریگیڈیئر سدھیر ساونت اور راجیہ سبھا کے رکن سبرامنیم سوامی، ماہر دفاع برہم چیلانی بھی سوال اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔ جنرل راوت پورے ملک کو روتابلکتا چھوڑکر اس دنیا سے رخصت ہوگئے، لیکن قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی اور جنرل راوت کی موت پر صرف ہم فخر کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ
موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس
یوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مرنے کے لیے
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS