معطل ارکان معافی نہیں مانگیں گے: اپوزیشن

0

نئی دہلی: (یو این آئی) اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ میں جمہوریت کا قتل کر رہی ہے اور اراکین کو غلط طریقے سے معطل کیا گیا ہے، اس لیے اپوزیشن متحد ہے اور اپوزیشن کے تمام 12 معطل اراکین معافی نہیں مانگیں گے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی ضابطے اور آئین کے خلاف ہے اور وہ ایک ہفتہ سے مسلسل راجیہ سبھا کے چیئرمین سے واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت سن نہیں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیئرمین سے باقاعدگی سے ملاقات کر رہے ہیں اور ایوان میں بات اٹھا رہے ہیں لیکن وہ سن نہیں رہے اور اڑے ہوئے ہیں اور معطلی واپس نہیں لے رہے۔
انہوں نے کہا کہ معطلی میں جو باتیں کہی گئیں ہیں ویسا کچھ ہوا ہی نہیں لیکن جبراً الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ارکان کی معطلی غلط ہے اور حکومت کو ایوان چلانا چاہیے اور اپوزیشن اس میں حکومت کی مدد کرے گی لیکن پہلے حکومت کو معطلی واپس لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن کے تمام ارکان معطل ارکان کے ساتھ دھرنے کے مقام پر بیٹھیں گے۔ کانگریس کے آنند شرما نے کہا کہ معطل ارکان کی بات نہیں سنی جا رہی ہے۔ حکومت کو اپنا رویہ بدلنا چاہیے۔ ڈی ایم کے کے تریچی شیوا نے کہا کہ ارکان کی معطلی واپس لی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کی معطلی پہلے اجلاس کے واقعہ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ اپوزیشن اسپیکر سے معطلی واپس لینے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے تاہم حکومتی وزراء کا کہنا ہے کہ معطل رکن کو معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب غلط کام ہوا ہی نہیں تو پھر معافی کس بات کی؟ اپوزیشن کو ٹی وی پر نہیں دکھایا جاتا اور حکومت پارلیمنٹ میں مکمل طور پر من مانی کر رہی ہے۔ شیوسینا کے سنجے راوت نے کہا کہ ارکان کی معطلی پر اپوزیشن ایک ہے۔ اپوزیشن نہ ڈرے گی، نہ جھکے گی اور معافی مانگنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ انہوں نے کہا کہ جو بات نہیں ہوئی ان پر ابہام پیدا کیا جا رہا ہے لیکن اپوزیشن کا اتحاد ٹوٹنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراکین کو غیر قانونی طور پر معطل کیا گیا ہے، اس لیے حکومت اب پوری اپوزیشن کے اراکین کو معطل کرے۔
این سی پی کی وندنا چوہان نے کہا کہ ایوان میں کسی کی بات سنی نہیں جا رہی ہے اور پارلیمنٹ میں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کو من مانی طریقے سے چلایا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS