نئی دہلی: (یو این آئی) حکومت نے آج کہا کہ ملک میں ٹیلی کمیونیکیشن کے میدان میں دیسی اورانتہائی جدید 5G اور 6G ٹیکنالوجی کو تیار کرنے کا کام زور و شور سے جاری ہے اور مستقبل میں ہندوستان اس ٹیکنالوجی کو دوسرے ممالک کو بھی دستیاب کرائے گا۔ ریلوے،مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے ایوان زیریں لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران سابق وزیر مواصلات اور دراوڑ منیترا کشگم کے رکن دیاندھی مارن کے ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان میں 5G، 4G اور 6G ٹیکنالوجی تیار کی جارہی ہے، اور ہم ثابت کریں گے کہ ہمارے سائنسدان اور انجینئر زدنیا میں کسی سے کم نہیں۔ ویشنو نے کہا کہ ہم نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کو بھی بہترین مواصلاتی ٹیکنالوجی فراہم کریں گے۔ ایک اور سوال میں چینی کمپنی ’ہواوے کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر 5G ٹرائلز میں شرکت کی اجازت نہ دینے کے سوال پر وزیر مواصلات نے کہا کہ پوری دنیا میں جغرافیائی سیاسی حقائق کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ ہندوستان میں بھی اس کا خیال رکھا گیا ہے۔ یہاں 5G ٹیکنالوجی کے سلسلے میں جو بھی سامان خریدا جا رہا ہے، وہ صرف ایک قابل اعتماد ذریعہ سے لیا جا رہا ہے۔ بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کی 4 جی خدمات سے متعلق ایک سوال کے دوران ایوان میں مسٹر مارن اور کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل کے درمیان نوک جھونک اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ بعد ازاں اسپیکر اوم برلا نے مداخلت کرتے ہوئے ماحول کو پرسکون کیا۔ ویشنو نے کہا کہ یہ سوالات ایسے لوگ پوچھ رہے ہیں جن کی تاریخ دیکھی جا سکتی ہے کہ بی ایس این ایل کی حالت زار کا ذمہ دار کون ہے۔ ہندوستان کی ٹیلی کام انڈسٹری کو کس نے پاتال تک پہنچایا؟ انہوں نےبی ایس این ایل کو تقریبا مار ڈالا۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے بڑی محنت سے اس ادارے کو خسارے سے نکالا ہے۔ ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریباً 17 لاکھ 81 ہزار گھروں میں بی ایس این ایل فائبر ہے اور تیز رفتار انٹرنیٹ سروس چل رہی ہے۔
’ہندوستان دیسی 6G، 5G ٹیکنالوجی تیار کرے گا‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS