نئی دہلی: (یو این آئی) ملک کے سب سے بڑے تجارتی بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے ایک رپورٹ میں ستمبر میں ختم ہونے والی دوسری سہ ماہی میں کورونا کے کیسز میں کمی اور اس کی ویکسینیشن میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے موجودہ مالی سال میں مصنوعات (جی ڈی پی) کی شرح نمو 8.1 فیصد رہنے کا تخمینہ لگاتے ہوئے آج کہا کہ اس کے پیش نظر رواں مالی سال میں اقتصادی ترقی کی شرح 9.3 فیصد سے 9.6 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔ ایس بی آئی گروپ کی چیف اکنامک ایڈوائزر سومیا کانتی گھوش کی اس رپورٹ میں رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 8.1 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے،جو دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کی 28 بڑی معیشتوں کی اوسط جی ڈی پی گروتھ رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں 4.5 فیصد پر آگئی جو اس سے قبل 12.1 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 9.3 فیصد سے 9.6 فیصد کے درمیان رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو کہ مالی سال 2019-20 کے کورونا سے پہلے کی مدت کے مقابلے میں 1.5 فیصد سے 1.7 فیصد زیادہ ہو سکتی ہے۔ ایس بی آئی کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں ملک میں کورونا کے کیسز میں صرف 11 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو کہ دنیا کے 15سب سے زیادہ متاثرہ ممالک سب سے کم ہے۔ ستمبر 2021 کے مقابلے نومبر 2021 میں کورونا کیسز کی تعداد بھی کم ہو کر 2.3 فیصد رہ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں اب تک 115.79 کروڑ کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہیں۔ ملک کی 81 فیصد اہل آبادی کو اس ویکسین کی کم از کم ایک خوراک مل چکی ہے اور 42 فیصد کو دونوں مل چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہماچل پردیش، گجرات، اتراکھنڈ، کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ اور مدھیہ پردیش میں 50 فیصد سے زیادہ آبادی کو دونوں خوراکیں ملی ہیں۔
دوسری سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کی شرح نمو 8.1 فیصد رہنے کی توقع
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS