نئی دہلی : (یو این آئی) سپریم کورٹ غیرقانونی وصولی کے الزامات سے گھرے اورکئی مہینوں سے فرار ممبئی پولیس کے معطل سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کی عرضی پر آج سماعت کرے گی۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے 18 نومبر کو پچھلی سماعت کے دوران پرم بیر سنگھ کو گرفتاری سے راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اس سے قبل 16 ستمبر کو بمبئی ہائی کورٹ نے 1988 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر کی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ بدھ کو، ممبئی کی ایک عدالت کی جانب سے سابق پولیس کمشنر کو مفرور قرار دینے کے بعد ان کی جانب سے پاور آف اٹارنی کی بنیاد پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس وقت کے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر غیرقانونی طورسے 100 کروڑ روپے کا مطالبہ کرنے کا الزام لگانے کے بعد مسلسل تنازعات اورایک ہوٹل تاجر سے غیرقانونی وصولی کے سنگین الزامات میں گھرے آئی پی ایس سنگھ کئی مہینوں سے لاپتہ ہیں۔ ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک ریستوران اور بار کے مالک سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی طور پر مانگ کرنے کے الزامات کی بنیاد پرسابق پولیس کمشنر اور دیگر کے خلاف 20 اگست کو ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس معاملے میں معطل ممبئی پولیس کے انسپکٹر سچن واجے کے علاوہ پانچ دیگر افراد پرجبری وصولی کے سنگین الزامات ہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں سچن کے علاوہ دیگر ملزمان -سمت، الپیش کوگرفتار کیاتھا، لیکن پرم بیرفرارہیں۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سابق پولیس کمشنر لاپتہ ہیں۔
بدھ کے روز، ممبئی کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سدھیر بھاجیپال نے کرائم برانچ کے مطالبے پر معطل سابق پولیس کمشنر کو مفرور قرار دیاتھا۔ مہاراشٹر کے دوسرے سب سے سینئر آئی پی ایس افسر کے لاپتہ ہونے کے بعد یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ شاید وہ بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔ 18 نومبر کو جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کے وکیل سے پوچھا کہ درخواست گزار پرم بیر ہندوستان میں ہیں یا دنیا میں کہیں اور؟ جب عدالت کو پتہ نہیں چلے گا اور پیش نہیں ہوں گے تب تک بنچ ان کی درخواست پر سماعت نہیں کرے گی۔ سابق پولیس کمشنر سنگھ کے وکیل نے اس سلسلے میں بنچ سے 22 نومبر کو جواب دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے پیر کے لئے سماعت کی فہرست بنانے کا حکم دیا تھا۔
سابق پولیس کمشنر پرمبیرسنگھ کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت آج
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS