مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اکھلیش یادو کی تقریر میں جناح کا تذکرہ کرنے پر بی جے پی کو یہ مرد آہن لیڈر ولبھ بھائی پٹیل سے موازانہ محسوس ہو رہا ہے جبکہ قائد اعظم محمد علی جناح کا تذکرہ تو آنجہانی جسونت سنگھ اور بی جے پی کے قومی لیڈر اور رکن پارلیمنٹ اڈوانی بھی کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اڈوانی اور بی جے پی کے متعدد لیڈران نے تو جناح کے مزار پر حاضری تک دی تھی- کیا یہ بی جے پی رہنماؤں کی جناح پرستی نہیں ہے جبکہ وہ اکھلیش یادو کے جناح کے تذکرہ کو ہی سیاست سے جوڑ کر انہیں جناح پرست قرار دے رہے ہیں -کیا بی جے پی ہر مرتبہ پاکستان اور جناح سے متعلق قصیدہ خوانی نہیں کرتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا نواز شریف سے ملاقات نہیں کی تھی اور والدہ کو تحائف نہیں دئیے تھے- کیا وزیر اعظم بھی پاکستان نواز اور جناح پرست ہو گئے ہیں-
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس فرقہ پرست ذہنیت کے خلاف ہیں جو دو ملکوں میں نفرت پیدا کرتی ہے ہندو پاک ہمیشہ سے ہی پڑوسی رہے ہیں اور پاکستان برصغیر کا حصہ ہے- اس لئے وہ نفرت پرستوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ دنیا میں امن کا قیام اس وقت ہی ممکن ہے جب دنیا ایک دوسرے سے بھائی چارہ اور خیر سگالی کا عمل کو برقرار رکھے گی ۔ہند و پاک میں بہتر تعلقات بھی وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ پاکستان ہمارا پڑوسی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں امن کی خاطر ہمیں نفرت کی سیاست کو ترک کرنا ہو گا جبھی ہم انسانیت کے سچے علمبردار بن سکیں گے ۔ ابوعاصم اعظمی نے سیاستدانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نفر ت کی سیاست سے ملک کے عوام کو دور رکھیں ۔