پنجی(ایجنسی):سوشل میڈیا پر حالیہ سوال و جواب کے سیشن کے ایک کلپ میں پرشانت کشور نے کہا کہ بی جے پی آنے
والے برسوں میں ہندوستانی سیاست کے مرکز میں رہے گی،چاہے وہ جیتے یا ہارے۔ بالکل وہی صورتحال جو آزادی کے بعد
پہلے 40 سالوں میں کانگریس کی تھی۔
انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے بدھ کو گوا میں کہا کہ بی جے پی’کئی دہائیوں‘تک کہیں نہیں جا رہی ہے، اور راہل گاندھی کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اس کا احساس نہیں ہے۔ راہل گاندھی پر پرشانت کشور کا’حملہ‘اس بات کا
ثبوت ہے کہ کانگریس اور گاندھی خاندان کے ساتھ ان کی بات چیت مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔ سوشل میڈیا پر حال ہی میں
سوال و جواب کے سیشن کے ایک کلپ میں پرشانت کشور نے کہا کہ آنے والے سالوں میں بی جے پی ہندوستانی سیاست کے
مرکز میں رہے گی، چاہے وہ جیتے یا ہارے۔ بالکل وہی صورتحال جو آزادی کے بعد پہلے 40 سالوں میں کانگریس کی تھی۔
پرشانت نے کہا کہ بی جے پی ہندوستانی سیاست کا مرکز بننے والی ہے۔چاہےوہ جیتے یا ہارے۔ آزادی کے بعد پہلے 40
سالوں میں کانگریس کی بھی یہی صورت حال تھی۔ ایک بار جب آپ قومی سطح پر 30 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کر لیتے
ہیں، تو آپ کو تقریباً یقین ہو جاتا ہے کہ آپ زیادہ دور نہیں جا رہے ہیں۔ اس لیے ان باتوں میں الجھنے کی ضرورت نہیں ہے
کہ لوگ ناراض ہو رہے ہیں اور وہ مودی (پی ایم نریندر مودی) کو باہر پھینک دیں گے۔ وہ مودی کو باہربھی دے سکتے ہیں لیکن
بی جے پی’کہیں نہیں جا رہی‘ بالآخر پرشانت کشور نے تسلیم کیا کہ بی جے پی آنے والی دہائیوں تک ہندوستانی سیاست
میں شمار کرنے والی طاقت بن کر رہے گی۔
پرشانت کشور نے کہا کہ شاید صحیح مسئلہ رہول گاندھی کے ساتھ ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ صرف وقت کی بات ہے اور
لوگ ان (بی جے پی) کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ ایسا ہونے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آپ تشخیص نہیں کر
لیتے۔ آپ ان (پی ایم مودی) کی طاقت کو نہیں سمجھ پائیں گے۔ تب تک ان کا مقابلہ نہیں کر سکتے، انہیں شکست نہیں دے
سکتے۔ بی جے پی کے اجے سہراوت ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے اس کلپ کو ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ آخر
کار پرشانت کشور نے قبول کر لیا ہے کہ بی جے پی آنے والی دہائیوں تک ہندوستانی سیاست کی طاقت بنی رہے گی۔ اس کا
اعلان امت شاہ جی نے بہت پہلے کیا تھا۔