کیوں پاکستان کی جیت کا واٹس ایپ اسٹیٹس لگانے پر ٹیچر کو اسکول سے کیا برخاست

0

جے پور (ایجنسی) : راجستھان کے ادے پور ضلع میں پاکستان کی جیت پر جشن مناکر
واٹس ائیپ اسٹیٹس کو بدلنے والی لیڈی نیچر پر دہری گاج گری ہے۔ پاک کی جیت کا پیغام
پوسٹ کرنے والی نجی اسکول کی ٹیچر کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ وہیں نجی اسکول
ایڈمیسٹریشن نے نیچر کو نوکری سے برخاست کردیا ہے۔ اتوار کو ٹی 20 کرکٹ عالمی
کپ میچ میں ہندوستان کے خلاف پاکستان کی جیت پر خوشی مناتے ہوئے انہوں نے یہ
حرکت کی تھی۔دوسری جانب نیچر نے ایک ویڈیو پیغام میں معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ان کا ارادہ کسی کے احساس کو ٹھیس پہنچان کا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی نے مجھے میسج کیا اور پوچھا کہ کیا آپ پاکستان کی حمایت کرتی ہیں۔ میسج میں یموجی تھی اور یہ مستی کا ماحول تھا، میں نے ہاں میں جواب دیا۔ لیکن اس کا کہیں بھی مطلب نہیں ہے کہ میں پاکستان کی حمایت کرتی ہوں۔ میں ایک ہندوستانی ہوں اور مجھے ہندوستان سے پیار ہے۔ انہوں نے اپنی غلطی کااحساس ہوا انہوں نے اسٹیٹس میسج کو ڈلیٹ کردیا۔ انہوں نے کہا اگر میں نے کسی کے احساسات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو مجھے دکھ ہیں۔ نیرجا مودی اسکول کی ٹیچر نفیسہ اٹاری نے واٹس ایپ پر پاکستانی کھلاڑیوں کی تصویر کے ساتھ اسٹیٹس اپ ڈیٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ “جیت گئے… ہم جیت گئے”۔ ٹیچر کو اس کے واٹس ایپ اسٹیٹس کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اسکول سے نکال دیا گیا ہے۔ اسکول کے صدر مہندر سوجاتیا نے کہا- ہم نے ٹیچر کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا ٹیچر کی معافی کے بعد انتظامیہ اب اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی؟ سوجاتیا نے کہا کہ فی الحال ٹیچر برطرف ہی رہیں گے۔
سول توہین کا مطلب ہے کہ عدالتی فیصلے کی جان بوجھ کر عدم تعمیل نہیں کرنا ہے۔ اگر کوئی ماتحت افسر عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کی ذمہ داری اعلیٰ حکام پر نہیں ڈالی جا سکتی۔ یہ تبصرہ سپریم کورٹ نے منگل کو کیا۔ عدالت نے کہا کہ توہین کے مقدمے میں کسی اور کی ذمہ داری اصولی طور پر نافذ نہیں کی جا سکتی۔
سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ گوہاٹی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر اپیل پر آیا ہے۔ فیصلے میں درخواست دہندگان کو آسام ایگریکلچرل پروڈیوس مارکیٹ ایکٹ 1972 کے سیکشن 21 کے تحت عائد جرمانے کے سلسلے میں منظور کیے گئے حکم کی جان بوجھ کر نافرمانی کا قصوروار ٹھہرایا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS