مشکل وقت میں کام نہ آئے تو کس کام کی سرکار:ورون

0

لکھنؤ (ایجنسیاں) : پچھلے کچھ عرصے سے زرعی قانون سمیت کئی دیگر مسائل پر اپنی ہی پارٹی کو گھیرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے ایک بار پھر اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جومشکل وقت میں کام نہ آئے ، وہ سرکارکس کام کی۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے لکھیم پور کھیری میں دھان فروخت نہ ہونے کی وجہ سے کسان کے ذریعہ اپنی فصل کو آگ لگانے کے بارے میں یہ بھی کہا کہ ہمیں زرعی پالیسی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے بارش ہونے کی وجہ سے پیلی بھیت اورلکھیم پور کھیری سمیت ترائی اضلاع میں سیلاب آیا ہے


۔ سیلاب متاثرین کی مدد نہ ہونے پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے ٹویٹ کرکے اپنی پارٹی کی قیادت والی حکومت پر حملہ کیا۔انہوںنے ٹویٹ کیا کہ ترائی کا بیشتر علاقہ سیلاب سے بری طرح متاثر ہے۔ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو خشک راشن فراہم کیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی کنبہ اس آفت کے خاتمے تک بھوکا نہ رہے۔ بڑے افسوس کی بات ہے کہ


جب عام آدمی کو انتظامی نظام کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے تو اس وقت اسے اس کے حال پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ جب سب کچھ خود ہی کرنا ہے تو پھر سرکارکس کام کی؟
اس کے علاوہ لکھیم پور کھیری میں ایک کسان کے ذریعہ منڈی میں رکھی دھان کی فصل کو آگ لگانے پر بھی انہوں نے اتر پردیش حکومت پر ناراضگی ظاہر کی۔ دراصل لکھیم پور ضلع کا ایک کسان تقریباً 14 دن پہلے اپنا دھان بیچنے کے لیے منڈی آیا تھا۔ لیکن افسروں کی طرف سے اسے ہراساں کیا جا رہا تھا اور اس کا دھان فروخت نہیں ہو رہا تھا۔ جس کی وجہ سے اس نے غصے میں آکر بازار میں رکھی اپنی دھان کی فصل کو پٹرول ڈال کر آگ لگا دی۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کہا ہے کہ اتر پردیش کے کسان سمودھ سنگھ گزشتہ پندرہ دنوں سے اپنی دھان کی فصل کو فروخت کرنے کے لیے منڈیوں میں مارے مارے پھر رہے تھے۔ جب دھان نہیں بک سکا تو مایوس ہو کر اس میں خود ہی آگ لگا دی۔ اس نظام نے کسانوں کو کہاں لا کر کھڑا کر دیا ہے؟ زرعی پالیسی پر از سر نو غور کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔انہوں نے ایک بار پھر بی جے پی لیڈروں پر طنز کیا ہے ، ان پر پولیس اور کان کنی کے محکمے سے بھتہ لینے کا الزام لگایا ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے کھل کر نہیں بلکہ اشاروں میںوصولی کا ذکر کیا ہے۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ حکومت کو کسانوں کے مطالبات ماننے چاہئیں اور کہا کہ میں نے کبھی کوئی کرپشن نہیں کیا، لیکن ایسے لیڈر ہیں جو پولیس اور کان کنی کے محکمے سے بھتہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بطور رکن پارلیمنٹ اپنی تنخواہ بھی نہیں لیتے۔ اس نے کبھی سرکاری گھر بھی نہیں لیا۔ عوام نے انہیں طاقت دی ہے وہ اپنے فائدے کے لیے نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے دیا گیا ہے۔ان کے مسائل حل کرناہی ان کی ترجیح ہے اور وہ ایسا لگاتارکر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS