نئی دہلی،(یو این آئی) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 1971 کی جنگ مین سیاسی اور عسکری قیادت اور تینوں افواج کے درمیان باہمی ہم آہنگی کو فتح کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے جمعرات کے روز کہا کہ یہ جنگ زمین پر یا وسائل پر حق جمانے کے لیے نہیں بلکہ ‘انسانیت’ اور ‘جمہوریت’ کے وقار کے تحفظ کے لیے لڑی گئی تھی۔
مسٹر راجناتھ سنکھ نے جمعہ کے روز بنگلور میں گولڈن وکٹری برس کے ضمن میں فضائیہ کے تین روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدلتے ہوئے حالات میں تینوں فوجوں کے درمیان باہم ربط کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے 1971 کی جنگ بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ نے ہمیں سوچنے، منصوبہ بندی کرنے، تربیت اور مل کر لڑنے کی اہمیت سکھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف آف ڈیفنس سٹاف کی تقرری، فوجی امور کے محکمے کی تشکیل کو اسی فہم اور ہم آہنگی کے عزم کے طور پر دیکھا جانا چاہیے، جو 1971 کی جنگ میں تھا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ 1971 کی جنگ کا بنیادی مقصد کسی کے حقوق چھیننا نہیں تھا بلکہ انسانیت اور جمہوریت کے وقار کا تحفظ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری قوم کا سر ہمیشہ اس بات پر فخر کے ساتھ بلند رہے گا کہ جب بھی ضرورت پڑی وہ ہمیشہ سچ، انصاف اور انسانیت کے لیے کھڑا ہواہے۔”
اس وقت کی سیاسی اور عسکری قیادت کے مابین بہتر ہم آہنگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج کو مکمل آزادی دی گئی ہے اور فوج نے روایت کے مطابق اہل وطن کے اعتماد کو مکمل طور پر برقرار رکھا ہے۔ یہ فتح سیاسی اور عسکری ہم آہنگی کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ جنگ کئی محاذوں پر لڑی گئی، جس میں شمالی سیکٹر سے دراندازی کو روکنے اور عالمی برادری میں امن، انصاف اور انسانیت کے علمبردار کی حیثیت سے ہندوستان کی ساکھ کو برقرار رکھنا شامل تھا۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS