نئی دہلی،(یو این آئی):پارلیمنٹ اور میں مقننہ میں خواتین کی نمائندگی کے معاملے میں ہندوستان کی رینکنگ کو بہتر بنانے اور خواتین کو سیاسی طورپر بااختیار بنانے کے لئے اسرائیل نے مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔
فیم فرسٹ فاؤنڈیشن اور اسرائیلی سفارت خانے کے زیر اہتمام ویمن ان گورنمنٹ کنکلیو کے افتتاحی سیشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے ہندوستان میں اسرائیلی سفارت خانے کی نائب سربراہ محترمہ رونی یدیدیا کلین نے یہ تجویز پیش کی۔
محترمہ کلین نے کہا کہ برسوں سے اسرائیلی خواتین سفارت کاری ، سیاست ، قانون ، سائنس ، طب اور ثقافت کے شعبوں میں قائد رہی ہیں ۔ اسرائیل نے ہمیشہ خواتین کے حقوق بالخصوص صنفی مساوات سے منسلک چیلنجز کا سامنا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ان کے ملک کی نئی حکومت میں نو وزراء ، سرکاری دفاتر میں نو ڈائریکٹر جنرل ،چھ بڑے اسپتالوں کی سربراہ خواتین ہیں۔ محکمہ صحت عامہ ، سپریم کورٹ ، جیل ، سکیورٹی اتھارٹی کی کمان بھی خواتین کے ہاتھ میں ہے ۔ پارلیمنٹ کے 120 ارکان میں سے 36 خواتین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وباء کےدرمیان عدالتی اور سلامتی کے نظام میں خواتین کی شمولیت بہت ضروری ہے ۔ وبا سے سب سے زیادہ متاثر خواتین ہیں ۔ انصاف اور سلامتی کے معاملے میں سرفہرست 30 ممالک میں اسرائیل 27 ویں نمبر پر ہے ۔ افغانستان کی حالت ابتر ہے اور پوری دنیا کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ محترمہ کلین نے کہا کہ اسرائیل ہندوستان اور دیگر ممالک میں اپنے بین الاقوامی اور گھریلو شراکتداروں کے ساتھ مل کر انہیں لڑکیوں کے لیے مکمل اور حقیقی مساوات کے حصول میں ان کی مدد کے لیے کام جاری رکھے گا۔
اسرائیل خواتین کو بااختیار بنانے اور مساوات کے لیے مدد کرے گا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS