جوبٹ،(یو این آئی) مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ ریاست میں 15 مہینے کی سابقہ کمل ناتھ حکومت نے ترقیاتی کاموں اور عوامی بہبود کی اسکیموں کو روک دیا تھا، اسی لیے’اچھے کانگریسیوں’ نے اس وقت کی حکومت کو گرا کر پھر سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بنوادی۔
مسٹرچوہان نے بڑی کھٹالی میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ اظہار خیال کیا، جو قبائلی اکثریتی جوبت اسمبلی حلقہ کے تحت ہے۔ ضمنی انتخاب کے لیے بی جے پی امیدوار محترمہ سولوچنا راوت کی حمایت میں منعقدہ جلسہ عام کے دوران مسٹر چوہان نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی تمام ترقیاتی اسکیموں کو سابقہ کمل ناتھ حکومت نے روک دیا تھا۔
مسٹر شیوراج چوہان کے مطابق، اسی وجہ سے ‘اچھے کانگریسیوں’ نے کمل ناتھ حکومت کا تختہ الٹ دیا اور ‘ماما’ کو دوبارہ وزیر اعلیٰ بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد کورونا بحران سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ترقیاتی کاموں کو دوبارہ شروع کیا گیا۔ کیونکہ حکومت کی اولین ترجیح غریب اور کسان ہیں۔ یہ حکومت نوجوانوں کے روزگار پر بھی توجہ دے رہی ہے۔
وزیر اعلی نے بتایا کہ حکومت قبائلی علاقوں میں غریبوں کو اپنے گھروں پر راشن فراہم کرنے کی اسکیم پر کام کر رہی ہے اور آج اس کی منظوری دے دی گئی ہے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کوئی ان اسکیموں کے نفاذ میں کوئی کوتاہی کرتا ہے تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔ اس کے علاوہ حکومت غریبوں کو کم سے کم قیمتوں پر اناج اور نمک وغیرہ فراہم کر رہی ہے۔
جوبٹ میں اصل مقابلہ بی جے پی کی سلوچنا راوت اور کانگریس کے مہیش پٹیل کے درمیان ہے۔ بی جے پی کانگریس سے یہ سیٹ چھیننے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کلاوتی بھوریہ یہاں سے کامیاب ہوئی تھیں۔ یہ نشست کچھ عرصہ قبل ان کی موت کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔
کمل ناتھ کی حکومت کو’اچھے کانگریسیوں‘نے گرایا تھا: شیوراج
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS