لکھنؤ (یواین آئی) :ہم لوگوں کو ماب لنچنگ کے نام پر ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں قتل کردیا جاتا ہے اور ہم کچھ بھی نہیں کر پاتے ہیں۔ آخر اس کی وجہ ہمیں تلاش کرنی ہوگی۔ دوسرے مذاہب کے ساتھ اگر یہ ہوتا ہے تو اس کیا عمل ہوتاہے ۔ اس کی تازہ مثال یہ ہے ۔ راجستھان میں دلت کا پیٹ پیٹ کر قتل کئے جانے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں سیاسی مفاد کے لئے کسانوں کی اموات پرگھڑیالی آنسو بہانے والی کانگریس کیا دلت پریوار کو 50لاکھ روپئے کا مالی تعاون دے گی۔ محترمہ مایاوتی نے اتوار کو ٹوئٹ میں کہا’ راجستھان کے ہنومان گڑھ میں دلت کا پیٹ پیٹ کر قتل کیا جانا کافی تکلیف دہ و شرمناک ہے۔ لیکن کانگریس ہائی کمار چپ کیوں ہے ۔کیا چھتیس گڑھ و پنجاب کے وزیر اعلی وہاں جاکرمتاثرہ کنبے کو 50۔50لاکھ روپئے کا مالی تعاون دیں گے ۔ بی ایس پی جواب چاہتی ہے ورنہ دلتوں کے نام پر گھڑیالی آنسو بہانہ بند کریں۔انہوں نے لکھیم پور کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی مملکتی وزیر برائے داخلی امور اجئے مشر ٹینی کے استعفی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بی جے پی اپنے وزیر کا خود استعفیٰ لے ۔ ایسی صورت میں ہی کسان پریواروں کو انصاف کی امید ہوسکتی ہے ۔بی ایس پی سربراہ نے کہا’یوپی کے لکھیم پور کھیری تشدد میں مرکزی وزیر کے بیٹے کا نام سرخیوں میں آنا یہ بی جے پی حکومت کے طرز عمل پر متعدد سوالا کھڑے کرتا ہے ۔ ایسے میں بی ایس پی کا مطالبہ ہے کہ بی جے پی اپنے وزیر بیٹے سے خود استعفی لے اسی وقت کسانوں کو انصاف کی امید ہوسکتی ہے ۔جموں۔کشمیر میں ہندو اور سکھ سماج کے لوگوں کے قتل پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا’ جموں۔کشمیر میں آئے دن وہاں دہشت گردوں کے ذریعہ بے گناہوں کا کیا جارہا بہیمانہ قتل کافی تکلیف دہ ہے ۔مرکزی حکومت سخت قدم اٹھائے بی ایس پی کا یہ مطالبہ ہے ۔
دلت کی ماب لنچنگ، سرکار دے 50 لاکھ کا معاوضہ:مایا وتی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS