نئی دہلی: (ایجنسی) بی جے پی رکن پارلمیان ورون گاندی کسانوں کے معاملے پر اپنی بے باک رائے رکھتے رہے ہیں۔ لکھیم پور تشدد کے واقعہ کے بعد وہ کئی بار بی جے پی حکومت کو بھی کٹگھہرے میں کھڑا کرچکے ہیں اور کسانوں کے انصاف کی مانگ کر چکے ہیں۔ اب بی بی جے پی پارلیمان رکن نے کہا کہ لکھیم پور کھیری کے واقعہ کو ہندوبنام سکھ بنائے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوشش نہ صرف غیر اخلاقی اور جھوٹ پر مبنی ہی نہیں بلکہ خطرناک بھی ہے۔ بورون گاندھی نے اتوار کو ٹوئٹ کرکے کہا کہ ان زخموں کو پھر سے کھولنا خطرناک
An attempt to turn #LakhimpurKheri into a Hindu vs Sikh battle is being made. Not only is this an immoral & false narrative, it is dangerous to create these fault-lines & reopen wounds that have taken a generation to heal.We must not put petty political gains above national unity
— Varun Gandhi (@varungandhi80) October 10, 2021
ہے اس کو ٹھیک ہونے میں ایک نسل لگ گئی۔ ہمیں سیاسی فائدہ قومی اتحاد سے اوپرنہیں رکھنا چاہئے۔ لکھیم پور کھیری تشدد کے بعد ورون گاندھی باغیانہ انداز میں کھل کر سوشل میڈیا پر لکھ رہے ہیں۔گزشتہ دنوں اعلان شدہ بی جے پی کی ورکنگ کمیٹی کی ٹیم میں ورون گاندھی کو شامل نہیں کیا گیا۔ یہ سمجھا گیا تھا کہ پارٹی کے خلاف ان کے باغیانہ تیوروں کے سبب یہ سزا ملی ہے۔