نئی دہلی،(یو این آئی):چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) این وی رمن نےمساوات اور انصاف ایک دوسرے کا تکملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحت مند جمہوریت کے لیے ایک متحرک عدلیہ ضروری ہے اور اس کے لیے وہ حکومت سے تعاون اور حمایت چاہتے ہیں۔
جسٹس رمن نے ہفتے کے روز یہاں نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کی جانب سے ہفتے (پنڈت نہرو سے پنڈت جواہرلعل نہرو کی جینتی) کے ملک گیر قانونی بیداری مہم شروع کیے جانے کے موقع پر یہ اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تصور کے مطابق یکساں سماجی-معاشی انصاف کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ملک کے کونے کونے تک قانونی بیداری لانا وقت کی مانگ ہے۔ کمزور طبقے کے لوگ بھی اپنے حقوق کے تئیں بیدار ہوں گے تو اس وقت وہ اپنا مستقبل خود بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بااختیار اور قابل بنانا آزادی کی اصل کلید ہے۔ عدم مساوات سے نجات کا یہی راستہ ہے۔ مساوات اور انصاف تک رسائی کے بغیر جامع اور پائیدار ترقی کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہوگا۔ کمزور طبقات اپنے حقوق سے آگاہ ہوں گے تب ہی وہ اپنا خودمستقبل بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین ساز ہندوستان کے سماجی و معاشی حقیقت سے بخوبی واقف تھے۔ اسی لیے اس نے ایک فلاحی ریاست کا تصور کیا تھا جہاں کوئی بھی زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم نہ ہو۔ ان حقوق کے تحفظ کے لیے ہم سب کو قانون کے سامنے یکساں تحفظ اور مساوات دی گئی۔ لیکن مساوی انصاف کی یہ ضمانت اس وقت تک کوئی معنی نہیں رکھتی جب تک کمزور طبقات اپنے حقوق کو نافذ کرنے کے قابل نہ ہوں۔
صحت مند جمہوریت کے لیے متحرک عدلیہ ضروری : چیف جسٹس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS