لاہور (ایجنسی) :انگلش کرکٹ بورڈ نے رواں سال اکتوبر میں دورہ پاکستان سے انکار کرنے پر معافی مانگ لی ہے ۔ انگلش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن کا کہنا تھا کہ برطانوی کرکٹ اب اگلے سال پاکستان کا دورہ کرے گی جہاں وہ میزبان ٹیم کے خلاف 3 ٹیسٹ اور 5 ون ڈے میچز پر مشتمل سیریز کھیلے گی ۔ یاد رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 2 ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز اگلے ماہ ہونی تھی تاہم انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے مینز اینڈ وومینز کرکٹ ٹیموں کا دورہ پاکستان منسوخ کردیا تھا۔
انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھاکہ ہمیں اندازہ ہے کہ اس فیصلے کا پاکستان کرکٹ پر اثر ہوگا، پاکستان کرکٹ پر اس کے اثرات پر ہم افسردہ ہیں مگر 2022ء کے ٹورز پر نظریں مرکوز ہیں۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے گزشتہ دنوں پہلے میچ سے قبل سکیورٹی کو جواز بنا کر دورہ پاکستان ختم کردیا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سیریز بھی ملتوی کردی گئی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 2 ٹی ٹونٹی میچ کی سیریز اگلے ماہ ہونی تھی تاہم نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان اچانک منسوخ کیے جانے کے بعد انگلینڈ نے بھی دورہ پاکستان سے معذرت کرلی تھی۔ اس سے قبل گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہوں نے برطانوی وزیرخارجہ سےکہا ہےکہ کرکٹ فیصلے پر نظرثانی کریں، انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔
لندن میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ریڈ لسٹ اور کرکٹ کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی میں تشویش تھی، انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، برطانوی وزیرخارجہ سے کہا ہےکہ کرکٹ فیصلے پر نظر ثانی کریں، برطانوی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ فیصلہ حکومت کا نہیں کرکٹ بورڈ کا تھا۔ہم انگلینڈ ٹیم کے دورۂ پاکستان کے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانوی ہم منصب سے افغانستان، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پرگفتگو ہوئی ہے، برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر پر اہم بحث ہوئی ہے،کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے شواہدکی دستاویز برطانوی وزیرخارجہ کو دی ہے جس میں 3 ہزار کیس ایسے ہیں جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طالبان حکومت تسلیم کرنےکی بات نہیں کی، ان سےگفتگو کی بات کی ہے، میرے خیال میں امریکا و برطانیہ طالبان حکومت سے بات چیت کو تیار ہیں، ہم اور دنیا بھی افغانستان میں امن و استحکام چاہتی ہے، مل کر کوشش کریں کہ افغانستان میں انسانی المیہ جنم نہ لے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگلے برس برطانیہ سے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہو جائیں گے، برطانیہ کے ساتھ تاریخی اسٹریٹجک تعلقات ہیں ، برطانوی وزیر خارجہ نےجوائنٹ ورکنگ گروپ کی تجاویزکوقبول کیا، معاشی تعلقات پر بھی ایلزبتھ ٹرس سے بات ہوئی، برطانوی وزیرخارجہ نے باہمی تجارت کے لیے مشترکہ کمیشن کی بات کی۔
کرکٹ دنیا کی بڑی خبر، انگلینڈ کی معافی، کیا پاکستان مان جائے گا؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS