بغداد(ایجنسیاں) : عراق میں تعینات سینئر امریکی فوجی مائیک پرسنر کی سر عام سابق امریکی صدر بش پر چیخنے اور انہیں مورد الزام ٹھہرانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے، ویڈیو میں مائیک پرسنر کو سابق امریکی صدر کی تقریر کے دوران آڈیٹوریم میں چیختے چلاتے اور الزام عائد کرتے سنا جاسکتا ہے۔ویڈیو میں مائیک پرسنر کو طیش میں زور زور سے بش سے سوال کرتے سنا جاسکتا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ ’بش آپ ان مرنے والے لاکھوں عراقی باشندوں سے معافی کب مانگیں گے جو آپ کے جھوٹ کی وجہ سے مرگئے؟‘ مائیک پرسنر نے بش سے سر عام مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حوالے سے جھوٹ بولا۔‘انہوں نے نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو تباہ کرنے والے دہشت گرد حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے 9/11 کے رابطوں کے بارے میں جھوٹ بولا، آپ نے عراق کے لیے خطرہ ہونے کے حوالے سے جھوٹ بولا۔‘اس موقع پر ویڈیو میں بش کی آواز سنی جاسکتی ہے جس میں ان کا کہنا ہے ’بیٹھ جائیں بیٹھ کر بات کریں۔
‘اس کے باوجود مائیک پرسنر کے غصے میں کوئی کمی نہ آسکی انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے مجھے 2003 میں عراق بھیجا، میرے دوست مرچکے ہیں آپ نے لوگوں کو مارا ، آپ نے جھوٹ بولا آپ کو معافی مانگنے کی ضرورت ہے۔‘بعد ازاں مائیک پرسنر کو وہاں موجود عملے کے افراد زبردستی گھسیٹ کر باہر لے گئے۔خیال رہے کہ مارچ 2003 میں امریکی فوج نے عراق پر حملہ کیا تھا تاکہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے عراق کے مبینہ ہتھیاروں کو تباہ کیا جائے اور صدام حسین کی حکومت کا خاتمہ کیا جائے۔عراق امریکی جنگ میں تقریباً 2 لاکھ عراقی شہری ہلاک ہوئے تھے، واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 2003 سے 2011 کے دوران اتحادی افواج کے ہاتھوں ہر 10 میں سے 6 عام عراقی شہری کی ہلاکتیں ہوئیں۔امریکی محکمہ دفاع کی ویب سائٹ کے مطابق اس دوران امریکی افواج میں ساڑھے 4 ہزار کے قریب ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
مسٹر بش! آپ نے لاکھوں لوگوں کو مارا: امریکی فوجی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS