نئی دہلی :بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت ان دنوں اترپردیش میں بہت سرگرم دکھائی دے رہے ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اب بی جے پی حکومت کی گھنٹی بجے گی۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ طوفان اوپر پوروانچل کی طرف جا رہا ہے۔ راکیش ٹکیت سے سوال پوچھا گیا کہ اب آپ بڑنگر کب آئیں گے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی یہاں کوئی پروگرام ہوگا وہ ضرور آئے گا۔ یہ ایک قومی شاہراہ ہے۔ ہر ایک کو وہاں جانے کا حق ہے۔ وہ گھنٹا گھر پر کھڑے تھے اس کو لے کر سوال پوچھا گیاکہ گھنٹی لگانے کا مقصد کیا ہے؟ راکیش ٹکیت نے کہا کہ یہاں گھنٹہ لگا ہوا ہے۔ اگر یہ گھنٹا خراب ہے تو پھر ایک اور گھنٹا لانا تنظیم کی ذمہ داری ہے۔
"BJP सरकार का घंटा बजेगा, ये तूफान अब पूर्वांचल की ओर जा रहा है": @RakeshTikaitBKU#FarmersProtest #Farmers pic.twitter.com/tnLSeSLKn1
— News24 (@news24tvchannel) September 23, 2021
انہوں نے کہا کہ جب تک ٹکیت نام رہےگا اور یہ تنظیم موجود رہے گی۔ جب یہ گھنٹہ خرات ہوتا رہے گا یہ خاندان اس کو ٹھیک کرواتا رہے گا۔ ان سے پوچھا گیا کہ ایسا نہیں ہے کہ مرکزی حکومت 10 ماہ تک کسانوں کی بات نہیں سن رہی ہے۔ کیا یہ گھنٹا اس کی بات سننے کے لیے لگایا جا رہا ہے؟ اس پر انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ تم جاؤ اور ان سے کہو کہ تم اتنے دنوں سے ہماری بات نہیں سن رہے ۔ اب اس گھنٹا کے ذریعہ ہی سے سن لو۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہندو کے نام پر ٹکٹ دے رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ہم نے یہاں شنک بجایا اور گھنٹی بجائی۔ ہم سب جانتے ہیں کہ کیسے کام کرنا ہے اور اس حکومت کی گھنٹی بھی بجے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ طوفان یہاں سے چلا گیا ہے۔ اب یہ پوروانچل کی طرف جا رہا ہے۔ راکیش ٹکیت نے حال ہی میں یوپی کے مظفر نگر میں کسان مہا پنچایت کا اہتمام کیا تھا۔ وہاں سے بھی مرکزی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جہاں بھی دھرنا دے رہے ہیں۔ اسے نہیں چھوڑیں گے۔ چاہے ہماری قبر وہاں ہی بن جائے۔
کچھ دن پہلے انہوں نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ یوپی میں بی جے پی کو 140 سے زیادہ نشستیں نہیں ملیں گی۔ ساتھ ہی جب ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ آپ کسانوں کے مسائل پر بات کرنے کے بجائے سیاست کی بات کرتے ہیں۔ اس کے جواب میں راکیش ٹکیت نے کہا تھا کہ جو بھی اس ملک میں ووٹ دیتا ہے۔ وہ صرف سیاست کرتا ہے۔ اس کے مطابق آپ یہ فرض کر سکتے ہیں کہ میں سیاست بھی کر رہا ہوں۔