بھوپال(ایجنسی):وزیر اعظم مودی کی سالگرہ پرریکارڈ ٹیکے لگانے کی ہنگامہ آرائی رہی،مگر مدھیہ پردیش میں دوبارہ ویکسینیشن میں بے ضابطگی کی شکایات آئیں۔ جس دن 2.5 کروڑ ویکسین لگانے کا دعویٰ کیا گیا تھا،اس دن ایسےلوگوں کو ویکسینیشن کا پیغام ملا جو کورونا سے چار ماہ قبل فوت ہو چکے تھے۔ ایسے معاملات بھی سامنے آئے جو زندہ ہیں لیکن انہوں نے دوسری خوراک نہیں لی،لیکن انہیں پیغام ملا۔ ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔ 21 جون کی ویکسینیشن کے سلسلے میں اسی طرح کی بدانتظامی کی شکایات آئی تھیں اور اس کے بعد بھی ریکارڈ ویکسین دی گئی تھیں۔
یہ معاملہ وزیر اعظم مودی کی سالگرہ یعنی 17 ستمبر کا ہے۔ جس دن ملک بھر میں ریکارڈ 2.5 کروڑ ویکسین دی گئیں، مدھیہ پردیش میں بھی ریکارڈ 27 لاکھ خوراکیں دی گئیں۔ لیکن اب ویکسینیشن میں بے قاعدگیوں کی شکایات ہیں۔
ٹویٹرپرشیئر کی گئی ایک ویڈیو میں بھی اس کا الزام لگایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مدھیہ پردیش کے آگر مالوا کارہنے والا آشوتوش شرما ایک ہاتھ میں موت کا سرٹیفکیٹ اور دوسرے ہاتھ میں کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ تھامے ہوا ہے۔ دونوں سرٹیفکیٹ ان کی آنجہانی والدہ ودیا شرما کے ہیں۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آشوتوش شرما کا کہنا ہے کہ ودیا شرما کی 4 ماہ قبل کورونا کی وجہ سے موت ہوگئی تھی،اس کے باوجود 17 ستمبر کو انہیں کورونا ویکسین کی دوسری خوراک کا سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق آشوتوش شرما کو موبائل پر پیغام ملا’پیاری ودیا شرما،آپ کو 17 ستمبر کو کوویشیلڈ کی دوسری خوراک کی کامیابی سے ویکسین دی گئی ہے،جب بھارت نے ویکسینیشن میں عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔‘
ایسا ہی ایک پیغام اسی دن آگر کی رہائشی پنکی ورما کے فون پر موصول ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 26 سالہ پنکی زندہ ہے، لیکن پیغام میں کہا گیا ہے کہ اس نے ویکسین راجستھان کے جھالاواڑ کے ایک مرکز میں کروائی۔ رپورٹ کے مطابق پنکی کا کہنا ہے کہ اسے پہلی خوراک 8 جون کو ملی اور دوسری خوراک 7 ستمبر کو دی جانی تھی، لیکن طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے وہ اس سے محروم ہو گئی۔ بھوپال کی لیلاسوتھرکو ویکسین کی پہلی خوراک 25 مارچ کو ملی تھی،پھروہ انفیکشن کا شکار ہو گئی اور دوسری خوراک چھوٹ گئی۔
جب ان معاملات کے بارے میں پوچھا گیا تو حکومت کا جواب بھی ایسا ہی تھا۔ مدھیہ پردیش کے میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر وشواس سارنگ نے کہا کہ ایک یا دو معاملات ایسے ہوسکتے ہیں،اگر کلرک کی سطح پر کوئی غلطی ہے تو اس کی تحقیقات کی جائے گی۔
آخری بار جون کے مہینے میں بھی ریکارڈ ویکسینیشن کے دن گڑبڑ کی اطلاعات تھیں۔
دینیک بھاسکر نے اطلاع دی تھی کہ کئی لوگوں کو ایک ہی آدھار نمبر پر ویکسین دی گئی ہے۔ 555 آدھار نمبر پر دو دو کو کورونا ویکسین دینے کی خبر آئی، 90 آدھار کارڈ پر تین تین لوگوں کو۔ اسی طرح کی بے ضابطگیوں کی بہت سی شکایات تھیں۔