بے روز گاری کے سبب بسوں میں جیب کتروں کا بڑھتا قہر

0

نئی دہلی،(ایس این بی) : راجدھانی کی ڈی ٹی سی اور کلسٹر بسوں میں جیب تراشوں کا قہر بڑھتا ہی جا رہا ہے، حالانکہ بسوں میں جیب کترے مرد ہی نہیں ہوتے بلکہ خواتین بھی جیب تراشی میں پیچھے نہیںہیں۔ انتظامیہ کی لاپروائی سے جیب کتروں کے گروہ کے سرگرم ہو نے کی وجہ سے روزانہ سیکڑوں مسافرجیب تراشوں کا شکار بن رہے ہیں، بیشتربسوں کے روٹ نمبر 236,93 9,721 ,347, 348, 39, 729, 307, 205 کے علاوہ دیگر روٹوں پر بھی یہ گروہ سرگرم ہے۔ موجودہ حالت یہ ہے کہ 3,4لوگوں پر مشتمل یہ گروہ بسوں میں اکثر دروازوں پر کھڑے ہوکر مسافروں کو نشانہ بناتا ہے اور پیسوں کے علاوہ اکثر مہنگے موبائل فون جیبوں سے نکال لیتا ہے جبکہ اس کے ساتھ خواتین جیب تراش بھیڑ میں اندر داخل ہو کر خواتین کے پرس اوربیگ وغیرہ میں رکھے موبائل اور پیسوں پر ہاتھ صاف کرتی ہیں۔ مسافروں کے مطابق جیب تراشوں کے موبائل فون پر ہاتھ صاف کرنے کے اس طرح کے اکثرواقعات مذکورہ روٹوں نمبر کی بسوں میں عام ہو گئے ہیں، لہٰذابسوں کے دروازوں پرموجود جیب تراش گروہ موقع لگتے ہی چڑھتے اور بس سے اترتے وقت مسافروں کی قیمتی موبائل اور جیبوں پر ہاتھ صاف کر دیتے ہیں، جبکہ مخالفت کر نے پر یہ لوگ مسافروں کوزخمی تک کر کے رفوچکرہو جاتے ہیں۔
دراصل جس وقت یہ گروہ واردات کرکے بھاگ رہے ہیں تووہاں موجود پولیس اہلکار بھی ان کو پکڑنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے ۔مسافروں نے بتایا کہ اکثر بسوں میں یہ جیب تراش ہتھیارکے ساتھ سفربھی کرتے ہیں، جو مخالفت کر نے والے پر فوری وار کر کے فرار ہو جاتے ہیں۔مسافروں کا کہنا تھا کہ جیب تراش مردوخواتین کے گروہ پر لگام کسنے کیلئے پو لیس کو سخت قدم اٹھانا چاہیے ،بالخصوص مارشلوں(سیول ڈیفنس اہلکاروں) کی تعداد بڑھائی جائے ، تا کہ مسافروں کو جیب تراشوں کے گروہ سے نجات مل سکے ، نیزجیب کتروں کی سرگرمی پرلائحہ عمل تیار کر نا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS