جنیوا(ایجنسی) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا کے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ کورونا کی اضافی بوسٹر ویکسین نہ لگوائیں کیونکہ یہ جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے.ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ دنیا میں کروڑوں افراد ایسے ہیں جنہیں کورونا کی پہلی خوراک بھی نہیں لگی انہوں نے کہا کہ امیر ممالک غریب ملکوں کے لیے ویکسین کی پہلی خوراک یقینی بنائیں علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس کا تعین ہونا باقی ہے کہ بوسٹرشارٹس لگانے کوئی ویکسین زیادہ موثربن سکتی ہے۔ انہوں نے ویکسین پر مختلف ملکوں کی سیاست پر بھی افسوس کا اظہار کیا.
واضح رہے کہ امریکا پہلا ملک تھا جہاں ایک کمپنی کی تیار کردہ ویکسین لگوانے والوں کو ایک دوسری کمپنی کا بوسٹر لگانے کے تجربات کیئے گئے تھے اب پاکستان ان ملکوں میں شامل ہوگیا ہے جس نے سرکاری طور پر نہ صرف چینی ساختہ ویکسین لگوانے والوں کے لیے امریکا اور برطانیہ کی تیارکردہ ویکسین کے بوسٹرلگانے کا اعلان کیا ہے بلکہ اس کے لیے خصوصی مراکزقائم کیئے ہیں .
پاکستانی وزرات صحت نے کورونا وائرس پر قابو کے لئے پالیسی ساز ادار نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر( این سی او سی) کی سفارشات کے مطابق بیرون ملک سفر کرنے والوں کو مخصوص کورونا ویکسین سینٹرز میں اضافی (بوسٹر) خوراک لگائی جائے گی بوسٹر بیرونی ممالک جانے والوں کو 1270 روپے فی کی ادائیگی پر لگائے جارہے ہیں. یاد رہے کہ کورونا ویکسین پر بھی عالمی سیاست اور ڈپلومیسی کا گندا کھیل جاری ہے کئی ممالک نے داخلے کے لیے کورونا کی چینی ویکسین لگوانے والوں کے لیے اضافی خوراک کی شرط عائد کر رکھی ہے امریکا کے قریبی اتحادی سعودی عرب نے بھی چینی ساختہ ویکسین کو ”منظورشدہ فہرست“میں شامل نہیں کیا جبکہ پاکستانیوں کی اکثریت کو چینی ساختہ ویکسین سائنوفام یا سائنو ویک لگائی گئی ہے سعودی عرب کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اس نے چینی ساختہ ویکسین سائنوفارم یا سائنوویک میں سے کسی کی بھی منظوری نہیں دی ہے وزارتِ صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے اس سلسلے میں سامنے آنے والی خبروں کو بے بنیاد قراردیا ہے ان کا کہنا ہے سعودی عرب نے چینی ساختہ ویکسین لگوانے والوں کے لیے ایک راستہ نکالا ہے کہ وہ سعودی وزارت صحت کی منظورشدہ چار ویکسین فائزر، ماڈرنا ، آسٹرازینیکا اور جانسن اینڈجانسن کے استعمال کی منظوری د ے رکھی ہے لہذا سعودی عرب سفر کے خواہشمندوں کو ان چاروں میں کسی ایک کا بوسٹر لگوانا ہوگا.
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستانی ذرائع ابلاغ پر یہ خبرنمایاں رہی کہ سعودی عرب نے چین کی ساختہ سائنوفارم یا سائنوویک کی ویکسین منظوری دیدی ہے تاہم سعودی عرب کی وزارت سیاحت نے اپنے ای ویزا پورٹل میں کہا تھا کہ جن مہمانوں نے سائنوفارم یا سائنوویک کے دونوں ٹیکے لگوا رکھے ہیں انہیں منظورشدہ چار ویکسین میں سے کسی ایک کا اضافی بوسٹر لگوانے کی صورت میں خوش آمدید کہا جائے گا.
بوسٹرویکسین انتہائی مضر،جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے:عالمی ادارہ صحت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS