سری نگر: (یو این آئی) میرواعظ مولوی عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس (ع) نے اس کے بقول حکومتی اداروں کے اس پروپیگنڈے کی شدید مذمت کی ہے کہ اس کی ایگزیکٹو قیادت کشمیری امیدواروں کو پاکستان کے میڈیکل اور ٹیکنیکل کالجوں میں داخلہ کے لئے سفارش کے دوران طلبہ کو نشستیں فروخت کر کے ان سے قیمت وصول کرتے ہیں۔ حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کا اس حوالے سے دعویٰ قطعی طور پر بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈہ ہے۔ یہاں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی تصدیق خود ان طلبہ اوران کے والدین سے کی جا سکتی ہے جن کی حریت کانفرنس نے سفارش کی ہے جب کہ ان میں سے بیشتر طلبہ مالی لحاظ سے کمزور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ حریت چیئرمین، جو کشمیر کے میر واعظ (سب سے بڑے مذہبی رہنما) بھی ہیں، سعودی عرب،ملائیشیا،ترکی،بنگلہ دیش اوردیگر کئی ممالک میں حصول علم کے لئے جانے والے طلبہ کی فلاح و بہبود کی خاطر ان کی خواہش پر سفارشی خطوط بھی جاری کرتے رہے ہیں جو ان سے اس حوالے سے رابطہ کرتے ہیں۔
حریت نے کہا ہے کہ اس طرح کے گمراہ کن پروپیگنڈے،جبر و قہرکی پالیسیوں،دھمکیوں اوراوچھے ہتھکنڈوں سے جموں و کشمیر سے متعلق حقائق ہرگز تبدیل نہیں کئے جا سکتے اور یہ کہ حریت کانفرنس میرواعظ کی قیادت میں اپنے اصولی موقف کے پیش نظرعوامی خواہشات کی نمائندگی کرتے ہوئے تنازعہ جموں و کشمیر کے فریقین کے مابین پرامن مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے مسئلہ کے حل کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
نشستوں کی فروخت سے متعلق دعوے بے بنیاد اور پروپیگنڈہ: حریت کانفرنس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS