کشمیر میں پچھلے دو سال کے دوران بی جے پی کے 23 کارکن مارے گئے: ڈاکٹرنرمل سنگھ

    0
    Image: The Economic Times

    کولگام:(یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر یونٹ کے سینیئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے کہا کہ وادی کشمیر میں پچھلے دو سال کے دوران ان کی جماعت کے 23 کارکن مارے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکنوں، خواہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستہ ہوں، کو سکیورٹی فراہم کی جانی چاہیے۔نرمل سنگھ نے یہ باتیں بدھ کو یہاں بی جے پی کارکن جاوید احمد ڈار کے گھر پر منعقدہ تعزیتی مجلس کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
    انہوں نے کہا: ‘بہت ہی دکھ کی بات ہے کہ جاوید احمد ڈار، جو ہمارے حلقہ انتخاب ہوم شالی بگ کے انچارج تھے، کو دہشت گردوں نے شہید کر دیا ہے۔ اس کا غم اور غصہ پورے دیش میں ہے’۔انہوں نے کہا: ‘پچھلے دو برسوں کے دوران بی جے پی کے 23 کارکن شہید کئے گئے ہیں۔ ان کی قربانی ضائع نہیں جائے گی۔ جنہوں نے یہ کام کیا ہے ان کو بخشا نہیں جائے گا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم چوری چھپے آئیں گے اور نہتوں و غریبوں کو ماریں گے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘جن کشمیریوں کی وہ بات کرتے ہیں ان ہی کو مار رہے ہیں۔ بوڑھے اور بچے کو بھی نہیں بخشتے ہیں۔ راجوری میں آپ نے دیکھا کہ ایک چار سالہ بچے کو مارا گیا’۔ڈاکٹر نرمل سنگھ نے کہا کہ کسی شخص کو اس کی سیاسی سوچ کی بنیاد پر مارنا جائز نہیں ہے۔
    انہوں نے کہا: ‘جاوید ڈار نے کسی کا کیا بگاڑا تھا؟ ہر انسان کی اپنی سیاسی سوچ ہوتی ہے۔ اس کی سوچ آپ کی سوچ سے نہیں ملتی تو آپ نے اسے مار ڈالا’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آنے والے وقت میں ایسی طاقتوں اور ایسے عناصر کو ختم کیا جائے گا۔ ان کو بخشا نہیں جائے گا۔ سیاسی کارکن، خواہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستہ ہوں، کو سکیورٹی ملنی چاہیے’۔واضح رہے کہ مشتبہ جنگجوئوں نے منگل کو جنوبی ضلع کولگام کے برازلو جاگیر میں جاوید احمد ڈار ولد غلام عبداللہ ڈار نامی بی جے پی کارکن پر ان کے گھر کے باہر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔اس واقعے سے محض چند دن قبل مشتبہ جنگجوئوں نے جنوبی ضلع اننت ناگ میں بی جے پی سرپنچ اور ان کی بیوی، جو پنچ تھیں، کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS