افغانستان میں جو ہنگامہ برپا ہے،اس نے یورپ میں مہاجرین کے ایک اوربحران کا خطرہ پیدا کردیا

0
image:dnaindia.com

کابل :(ایجنسی) اس تصویر میں زیادہ تر مرد، کچھ عورتیں اور بچے کیمرے کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ ان کے چہرے کے تاثرات پریشانی اور ممکنہ سکون کی ملی جلی تصویر پیش کر رہے ہیں۔ یہ تصویرامریکہ کی دفاعی تجزیے کی ویب سائٹ ’ڈیفنس ون‘ (Defense One) نے حاصل کی ہے۔ ڈیفنس ون نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ اتوار کے روز گھبرائے ہوئے افغان شہری جہاز کے ریمپ پر چڑھ گئے۔ جہاز کے عملے نے فیصلہ کیا کہ انھیں جہاز سے اتارنے سے بہتر ہے کہ جہاز کو اڑا لیا جائے۔ اس کے علاوہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے انھیں بتایا ہے کہ اتوار کے روز تقریباً 640 افغان مرد،عورتیں اور بچے امریکی فوج کے ایک جہاز میں گھس آئے۔

دوسری جانب امریکی ائیر فورس نے اس تصویر کے منظر عام پر آنے کے بعد اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پرامریکی انخلا کی تفیصلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ تقریباً ایک ہزار فوجیوں اور سازوسامان پہنچانے کے لیے 9 سی 17 گلوب ماسٹر فوجی جہاز کابل پہنچے ہیں، جن میں سے سات پروازیں واپس روانہ ہو چکی ہیں اور ان میں 165 امریکی شہریوں سمیت تقریباً 700-800 مسافروں کو منتقل کیا گیا ہے۔ امریکی ائیر فورس نے اس تصویر کے بارے میں تفصیلات جاری کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ یہ وہ جہاز نہیں جسے رن وے پر سکیورٹی کی خلاف ورزی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Taliban gain control of 65% of Afghanistan as major cities fall, lakhs  displaced in turmoil - World News
واضح رہے کہ کابل ائیرپورٹ سے ایسی ویڈیوز سامنے آئیں ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب جہاز اڑان پکڑنے کے لیے رن وے پر چل رہا تو کئی لوگ دوڑ کر اس میں سوار ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پرگردش ایک اور ویڈیو میں جہاز کے فضا میں اڑنے کے بعد دو افراد کو اس سے گرتے بھی دیکھا گیا تھا۔ فوجی جہاز سی 17 گلوب ماسٹر میں 640 افراد سوار ہیں۔ اس ساخت کے جہاز میں پہلے کبھی اتنے مسافروں کو نہیں بٹھایا گیا ہے۔ ایک جہاز میں اتنے مسافروں کو بٹھانے کا یہ ریکارڈ تو نہیں لیکن اس کی جانب ایک قدم ہے۔ اس سے پہلے اسرائیل 1991 میں بوئنگ 747 طیارے میں 1000 یہودی تارکین وطن کو افریقی ملک ایتھوپیا سے نکال کر لایا تھا۔

ڈیفنس ون نے امریکی اہلکار کے حوالے سے لکھا کہ امریکہ نے ایسی کئی فلائٹس کے ذریعے سینکڑوں افغان شہریوں کو کابل سے قطر پہنچایا ہے۔ پینٹاگون نے سرکاری طور پر اس تصویر کو جاری نہیں کیا۔ یہ تصویر پیر کے روز کابل ایئرپورٹ کی ان تصاویر کے برعکس ہے جہاں طالبان کی آمد سے گھبرائے ہوئے افغان شہری کابل کے ہوائی اڈے میں گھس آئے ہیں۔
Biden defends Afghanistan pullout amid airport chaos | Taliban News | Al  Jazeera

پیر کے روز سامنے انے والی تصویر اور ویڈیو میں کابل ایئرپورٹ پر سینکڑوں افغان شہری ایسے ہی ایک امریکی طیارے کے ساتھ بھاگتے ہوئے نظر آئے تھے۔ ان میں سے بعض نے طیارے کے ساتھ لٹک کر ملک سے فرار ہونے کو ترجیح دی اور مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق طیارے کے ساتھ لٹکنے والے کم از کم دو افراد طیارے سے گر کر ہلاک ہو گئے۔ کئی لوگ امریکی طیارے میں افغان شہریوں کو لے جانے کے اقدام کا خیر مقدم کریں گے لیکن جتنے لوگ افغانستان کو چھوڑنا چاہتے ہیں یہ تعداد سمندر میں ایک قطرے کی مانند ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین نے مختلف ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پناہ کے طلبگار افغان شہریوں کو ملک بدر نہ کریں۔ ایک اندازے کے مطابق رواں سال میں افغانستان کے اندر پانچ لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

افغانستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ کیرولین وان برن نے امریکی چینل سی این این کو بتایا کہ ہر ہفتے 20 سے 30 ہزار افغان شہری ملک سے بھاگ رہے ہیں۔ حکومتی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ایک لاکھ 20 ہزار افراد کابل منتقل ہو چکے ہیں۔
افغانستان کو چھوڑنے والوں میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے مغربی ممالک کی افواج کے ساتھ کام کیا ہے۔ ان میں زیادہ تر وہ ہیں جنھوں نے مترجم کے طور پر کام کیا تھا لیکن طالبان کے پہلے دور میں عورتوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا اور لوگوں کو دی جانے والی وحشیانہ سزاؤں کی وجہ سے لوگ ان سے ڈر رہے ہیں۔
اگست کے شروع میں وائٹ ہاؤس نے ہزاروں ایسے افغان شہریوں کو امریکہ میں بسانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا جن کا امریکہ سے کوئی تعلق تھا۔ صدر جو بائیڈن نے افغان مہاجرین کے لیے 500 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا تھا۔
People fell from plane in Afghanistanامریکہ ابھی تک 2000 افغان شہریوں کو خصوصی امیگریشن ویزہ کے تحت افغانستان سے باہر منتقل کر چکا ہے۔ امریکہ کئی ہزار مزید افغان شہریوں کو افغانستان سے باہر منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ دوسرے ممالک بھی امریکہ کی مدد کر رہے ہیں۔ جرمن چانسلر اینگلا میرکل نے اپنی پارٹی کے لیڈروں کو بتایا ہے کہ جرمنی کو 10 ہزار لوگوں اور ڈھائی ہزار سپورٹ سٹاف کو افغانستان سے نکالنا ہوگا۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب نے بی بی سی بریک فاسٹ کو بتایا کہ برطانیہ نے اتوار کے روز تک 150 برطانوی شہریوں کو افغانستان سے نکالا ہے۔ برطانیہ نے پچھلے ہفتے 289 افغان شہریوں کو افغانستان سے نکالا تھا اور اگلے چوبیس گھنٹوں میں کئی سو اور لوگوں کو افغانستان سے نکالا جائے گا۔
افغانستان میں جو ہنگامہ برپا ہے اس نے یورپ میں مہاجرین کے ایک اور بحران کا خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ اس کی ایک واضح مثال ترکی ہے جس نے ایران کے ساتھ اپنی طویل سرحد پر دیوار بنانا شروع کر دی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS