اوبی سی ریزرویشن بل لوک سبھا میں پاس

0
PTI

راجیہ سبھا میںاپوزیشن کا ہنگامہ،رول بک بھی پھینکی
نئی دہلی(اظہار الحسن/ ایس این بی) : ریاستی سرکاروں کو اوبی سی ریزرویشن کیلئے ذاتوں کی فہرست تیار کرنے کا اختیار دینے والی بل پرلوک سبھا نے مہر لگادی ہے۔ لوک سبھا نے اس بل کو 386ووٹوں سے پاس کیا۔ وہیں اس کے خلاف کوئی ووٹ نہیں پڑا۔ آئین میں 127ویں ترمیم کیلئے لائے گئے بل کے تحت ریاستوں کو اپنے مطابق او بی سی ریزرویشن کیلئے فہرست تیارکرنے کی طاقت ملے گی۔ اب اس بل کو راجیہ سبھا میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد یہ بل ملک بھر میں قانون کے طورپر نافذ ہوجائے گا۔اس نئے قانون میں مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں کو مقامی سطح پر ذاتوں کو اوبی سی ریزرویشن کی فہرست میں شامل کرنے کا موقع ملے گا۔ حال ہی میں سپریم کورٹ کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن پرروک لگادی گئی تھی۔ اس کے بعد یہ فیصلہ لیاگیاہے۔ اس بل پر بحث کے دوران کانگریس سمیت کئی پارٹیوں نے مرکزی سرکار سے ذات پر مبنی مردم شماری کرائے جانے کی بھی مانگ کی ہے۔ اس کے علاوہ ریزرویشن کی حد کو بھی 50 فیصد سے زیادہ کئے جانے کی مانگ کی ہے اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے منگل کو جم کر ہنگامہ کیا۔ اس دوران اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان ویل میں پہنچے اور میز پر چڑھ کر رول بک بھی پھینک دی۔ اطلاع کے مطاق زرعی قوانین کی مخالفت کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کانگریس، ترنمول کانگریس ، بائیں بازو اور عام آدمی پارٹی کے اراکین جنرل سکریٹری کی میز پر چڑھ کر راجیہ سبھا میں نعرے بازی کرنے لگے، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 3 التوا کے بعد دن 4 بجے کیلئے ملتوی کرنا پڑی۔3 التوا کے بعد پریزائیڈنگ افسر بھونیشور کالیتا نے 4 بجے کارروائی شروع کی اور دن بھر کیلئے ایوان ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ اس سے قبل اے اے پی کے سنجے سنگھ ، ترنمول کانگریس کے موسم نور ، کانگریس کے پرتاپ سنگھ باجوہ ، ماؤ نواز پارٹی کے مسٹر شوداسن اور سی پی آئی کے ونے وشوام نے جنرل سکریٹری کی میز پر نعرے لگائے ۔ یہ ممبران بھی میز بجا رہے تھے ۔ دوسرے اراکین شور مچا رہے تھے ۔ اس سے پہلے کانگریس کے رپون بورا ، دیپندر ہڈا اور کانگریس کے راج منی پٹیل بھی میز پر کھڑے ہوگئے تھے۔اس سے قبل بھی زرعی قوانین اور پیگاسس جاسوسی کیس کے حوالے سے ایوان کی کارروائی 12 بجے اور پھر 2بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ ایوان میں آج بھی وقفہ سوال اوروقفہ صفر نہیں ہو سکا۔ 3 التوا کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ ڈپٹی اسپیکر نے ایوان میں پیدا ہونے والی صورتحال کو حل کرنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو اپنے چیمبر میں مذاکرات کیلئے بلایا ہے ۔جب ایوان کی کارروائی 2بجے دوبارہ شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین بھونیشور کالیتا نے ’زراعت سے متعلق مسائل اور ان کے حل‘پر مختصر مدتی بحث شروع کی تو اپوزیشن اراکین نے اس کی شدید مخالفت کی۔
ڈپٹی چیئرمین نے بی جے پی کے وجے پال سنگھ تومر سے ہنگامہ آرائی کے دوران بحث شروع کرنے کو کہا۔ کانگریس ، ترنمول کانگریس ، دراوڈ منیترا کزگم ، بائیں اور عام آدمی پارٹی اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آئے اور نعرے لگانے لگے ۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور شیو سینا کے اراکین بھی اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہو کر نعرے لگاتے ہوئے دیکھے گئے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS