لکھنؤ (ایجنسیاں) : پاسپورٹ اور پین کارڈ بنانے میں گڑبڑی سے متعلق معاملہ میں سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اور ممبرپارلیمنٹ محمد اعظم خاں اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ سیتاپور جیل میں بند باپ-بیٹے کو پاسپورٹ اور پین کارڈ معاملہ میں سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت مل گئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اس مجرمانہ معاملہ میں ذیلی عدالت کو چار ہفتہ کے اندر بیان قلمبند کرنے کے بعد اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کو ضمانت پر رہا کرنے کو کہا ہے۔
سماعت کے دوران حکومت اترپردیش نے سپریم کورٹ میں ایس پی لیڈر اعظم خاں اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔ اترپردیش حکومت کی جانب سے وکیل ایس وی راجیو نے کہا کہ اعظم خان پر کئی سنگین معاملات میں ایف آئی آر درج ہے۔ مجرمانہ شبیہ کی وجہ سے انہیں ضمانت نہیں دی جانی چاہئے۔ اعظم خاں اور عبداللہ اعظم پر الزام ہے کہ پہلا پین کارڈ ہونے کے بعد بھی دوسرا پین کارڈ بنوایا اور پہلے پین کارڈ کی معلومات چھپائی۔ اعظم خاں کے وکیل کپل سبل نے کہا کہ سرکار نے پاسپورٹ اور پین کارڈ معاملہ میں علیحدہ علیحدہ ایف آئی آر درج کی ہے، جبکہ اس معاملہ میں کلیدی ایف آئی آر میں اعظم خاں کو ضمانت مل چکی ہے۔ ملزم کو جیل میں رکھنے کیلئے حکومت نے ایک ہی معاملہ میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہے اور یہی معاملہ عبداللہ اعظم کے ساتھ ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ اعظم خاں کو تین معاملات کو چھوڑ کر سبھی میں ضمانت مل چکی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ آج کے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کو راحت ضرور ملی ہے، لیکن وہ فی الحال جیل سے رہا نہیں ہو پائیں گے، کیونکہ ان کے خلاف ابھی 3 معاملے زیرالتوا ہیں، جن میں ضمانت ملنی باقی ہے۔ واضح رہے کہ فی الحال دونوں باپ بیٹے سیتاپور جیل میں تھے لیکن اعظم خاں کی طبیعت خراب ہوئی تو انہیں لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں شفٹ کیا گیا ہے۔ اعظم خاں اور ان کے بیٹے پر زمین غصب کرنے، فرضی کاغذات سمیت دیگر معاملات میں اترپردیش کی الگ الگ عدالتوں میں کیس چل رہے ہیں۔ اعظم خاں کی اہلیہ تزئین فاطمہ کو کچھ دنوں پہلے ضمانت ملی تھی اور وہ جیل سے رہا ہوئی ہیں۔
اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS