نئی دہلی: (یو این آئی) راجیہ سبھا نے لداخ میں سینٹرل یونیورسٹی قائم کرنے سے متعلق پیر کو سنٹرل یونیورسٹی (ترمیمی) بل 2021 کو صوتی ووٹ سے منظور کرلیا۔ اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کو اس بل کی منظوری مل گئی۔ لوک سبھا پہلے ہی اسے پاس کرچکی ہے۔راجیہ سبھا میں دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد بل پر ایک مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم دھرمندرپردھان نے کہا کہ اس بل کے ذریعے مرکز کے زیر انتظام ریاست لداخ میں قابل رسائی اور معیاری تعلیم اور تحقیق فراہم کرنے کے لیے ایک مرکزی یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ فی الحال لداخ میں کوئی سنٹرل یونیورسٹی نہیں ہے اور نئی یونیورسٹی کا نام انڈس سنٹرل یونیورسٹی رکھا جائے گا۔مسٹر پردھان نے کہا کہ یہ خطے کے لیے ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ انہوں نے بتایاکہ مرکزی حکومت نے یونیورسٹی کی ترقی کے لیے 750 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ ڈھائی ہزار طلباء اس سے مستفید ہوں گے۔ جموں و کشمیر سے لداخ کی علیحدگی کے بعد مرکز نے لداخ میں ایک نئی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
لداخ کو پارلیمنٹ کا ایک بڑا تحفہ؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS