نام کے ساتھ ماں کی نسبت کا حق:ہائی کورٹ

0
Image: India Tv

نئی دہلی (ایجنسیاں)جسٹس ریکھا پلی نے کہا کہ ایک والد اپنی بیٹی کو صرف اپنی نسبت(سرنیم) کو استعمال کرنے کا حکم نہیں دے سکتا۔ انہوں نے عرضی دہندہ باپ سے پوچھا کہ اگر نابالغ بچی اپنی ماں کی نسبت کا استعمال کرنے سے خوش ہے تو آپ کوکیا پریشانی ہے۔ ہر بچے کو اپنی ماں کی نسبت استعمال کرنے کا حق ہے،اگر وہ ایسا چاہتا ہے۔ باپ کو بیٹی پرحکم چلانے کا اختیار نہیں ہے۔ یہ بات ہائی کورٹ نے ایک معاملے کی سماعت کے دوران کہی۔
واضح رہے کہ ایک نابالغ بچی کے والد نے عرضی دائر کرکے کہاتھا کہ افسران کو اس کی بیٹی کے دستاویز میں ماں کی نسبت کے بجائے باپ کا نام شامل کرنے کی ہدایت دی جائے۔ جسٹس ریکھاپلی نے ایسی ہدایت جاری کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک والد اپنی بیٹی کو صرف اس کی نسبت کے استعمال کرنے کا حکم نہیں دے سکتا۔ عرضی دہندہ کے وکیل نے کہاکہ عرضی دہندہ کی بیٹی نابالغ ہے اور وہ خود ان باتوں پر فیصلہ نہیں لے سکتی۔ اس بیٹی کی نسبت اس سے الگ رہ رہی اس کی ماں نے بدلا تھا۔ وکیل نے اس بات پر زور دیا کہ نام میں تبدیلی سے بچی کی بیمہ کی رقم حاصل کرنے میں دقت ہوگی، کیونکہ بچی کیلئے جو بیمہ پالیسی لی گئی ہے، اس میں اس کے نام کے ساتھ والد کا نام جڑا ہوا ہے۔ تاہم عدالت نے عرضی دہندہ کو کوئی بھی راحت دینے سے انکار کردیا، لیکن اسے رعایت دی کہ وہ بیٹی کے اسکول میں اپنا نام والد کے طور پر درج کرنے کیلئے رابطہ کرسکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS