نئی دہلی : (یو این آئی) 1,87,202.41 کروڑ روپے کے گرانٹ کے پہلے ضمنی مطالبات زر اور ان سے متعلق مالی سال 2021-22 کے لئے مختص بل کو آج لوک سبھا نے بغیر بحث کے منظور کرلیا۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے رواں مالی سال کے لئے گرانٹ اور مختص کے لئے 47 مطالبات کا پہلا بیچ ایوان میں پیش کیا جسے مختلف معاملات پر حزب اختلاف کے ہنگاموں کے درمیان بغیر بحث و مباحثے کے صوتی ووٹوں سے منظور کرلیا گیا۔ اس کے علاوہ مالی سال 2017-18ء کے دوران تقریبا 99,610.31 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات سے متعلق گرانٹ اور تخصیصی بل کے مطالبات بھی ایوان نے بحث کئے بغیر منظور کرلیا۔
مالی سال 2021-22 کے لئے منظور شدہ گرانٹس کے ضمنی مطالبوں زر کے پہلے بیچ میں 23,674.81 کروڑ روپے کے خالص نقد اخراجات کی تجویزیں بھی شامل ہیں، جن کو خزانے سے ادا کرنا پڑے گا۔ 1,63,526.88 کروڑ روپے کے بقیہ مجموعی اضافی اخراجات وزارتوں اور محکموں کی بچت یا بڑھتی ہوئی رسیدوں سے پوری ہوں گے۔
صحت کے شعبے کے لئے 23,674.81 کروڑ روپے کے خالص نقد اخراجات کے ضمنی مطالبات زر کے لئے سب سے زیادہ التزام کیا گیا ہے۔ وزارت صحت کی متعدد مدوں کے لئے 15,917.88 کروڑ روپے کے اخراجات اور 544.66 کروڑ روپے کے سرمایہ کا التزام کیا گیا ہے۔ اس کے بعد سب سے بڑی رقم 1,872 کروڑ روپے ہے ، جو شہری ایوی ایشن وزارت کو قرضوں سے دوچار سرکاری ائرلائن ائر انڈیا کے لئے دی جائے گی۔
وزارت خزانہ کم سود پر صارفین کو قرض دینے کیلئے اسکیموں کے لئے تجارتی بینکوں کی مدد کر رہی ہے۔ اس کے لئے گرانٹس کے ضمنی مطالبات زر میں 1,750 کروڑ روپے کا التزام کیا ہے۔
ریاستوں کو قرض دینے کے لئے مجموعی اضافی اخراجات میں سب سے زیادہ 1,58,999.99 کروڑ روپے کا التزام کیا گیا ہے۔