نئی دہلی (ایجنسیاں): :کورونا کی دوسری لہر نے ہندوستان کی معیشت کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔ یہ دعویٰ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ سے مئی کے دوران کورونا کی دوسری لہر سے ہندوستان میں ترقی کے امکانات کم ہوگئے اور اس جھٹکے سے باہر نکلنے میں وقت لگ سکتا ہے۔معیشت پر آئی ایم ایف کے اِس اندازے سے حکومت کی پریشانی بڑھنے والی ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان جیسے ترقی پذیر ملکوں کو نیچے دکھایاگیا ہے، وہیں ان ممالک کی معیشت کو امید کی نظر سے دیکھا گیا ہے،جن کے پاس کورونا کے ٹیکوں کی بہتر پہنچ ہے۔ رپورٹ کے مطابق وہ ملک متاثر ہوئے ہیں، جہاں کورونا ویکسین کے لیے جدوجہد ہورہی ہے۔ واضح رہے کہ کورونا کی دوسری لہر سے پہلے آئی ایم ایف ہندوستان کی اکنامی کو امید کی نظر سے دیکھ رہا تھا۔ مالی سال 2021 میں آئی ایم ایف نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی شرح 12.5 فیصد پر پہنچنے کا اندازہ لگایاتھا، تاہم کورونا کی دوسری لہر کے بعد مئی میں آئی ایم ایف نے اس میں 3 فیصد کی تخفیف کردی۔ آئی ایم ایف کے تازہ اندازے کے مطابق ہندوستان کی ترقیاتی شرح 9.5 فیصد رہ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے مالی سال 2022 کے لیے ترقیاتی شرح کے اندازے میں 1.6 فیصد کی تخفیف کی ہے۔ آئندہ مالی سال یعنی 2022 میں ملک کی ترقیاتی شرح 8.5 فیصد کے اعتبار سے بڑھ سکتی ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق دوسری لہر کی زد میں آنے والی ہندوستانی معیشت واحد نہیں ہے،اس میں انڈونیشیا، ملیشیا، فلیپائن،تھائی لینڈ کی اکنامی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انتباہ جاری کیاگیا ہے کہ کورونا کی نئے ویریئنٹ یا لہر کی وجہ سے دنیا بھرمیں اقتصادی اصلاحات متاثرہوسکتی ہیں۔
کورونا کی دوسری لہرسے معیشت بری طرح متاثر
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS