لکھنؤ،وارانسی (ڈاکٹرحمایت جائسی،ایس این بی) :سنی سنٹرل وقف بورڈ اور انجمن اسلامیہ مساجد (وارانسی) نے آج بدھ کو عدالت کے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ریویژن رٹ داخل کی ہے،جس میں گیان واپی مسجد کیمپس میں سروے کے دوران کھدائی کرنے کا حکم محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کو دیا گیا تھا۔ سنی سنٹرل وقف بورڈ اور انجمن اسلامیہ مساجد وارانسی کی جانب سے داخل ریویژن رٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت کا فیصلہ مذہبی مقام ایکٹ 1991 کے حکم کی خلاف ورزی ہے، جس میں واضح طور پر تحریر ہے کہ 15اگست 1947 کو ملک کی آزادی کے دن مندر، مسجد، گرودوارہ سمیت دیگر مذہبی مقامات کی جو پوزیشن تھی، وہ مستقبل میں بھی ویسی ہی رہے گی۔ وقف بورڈ کی جانب سے داخل رٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ گیان واپسی مسجد 1669 سے وجود میں ہے، تقریباً400 برس قدیم مسجد سمیت پورے کیمپس کی کھدائی سے اس کا وجود ختم ہوجائے گا اور اس کے ساتھ ہی امن وقانون بھی متاثر ہوگا۔ وقف بورڈ کی ریویژن رٹ میں مسجد کیمپس میں کھدائی کے حکم اور 5 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کے حکم کو عدالت کے دائرہ اختیار کے باہر کا معاملہ بتایا گیا ہے۔ رٹ میں قدیم مورتی خودساختہ جیوترلنگ لارڈ وشویشور، وادمتر وجے شنکر رستوگی، ہریہر پانڈے اور سومناتھ ویاس اور رام رنگ شرما (متوفی) کو فریق بنایا گیا ہے۔ اس معاملہ میں سماعت کیلئے 9جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
سنی سنٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین زفرفاروقی نے روزنامہ راشٹریہ سہارا سے اس سلسلہ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیان واپی مسجد کا معاملہ فاسٹ ٹریک کورٹ سول جج سینئر ڈویژن وارانسی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، کیوں کہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے اور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے عدالت کے حکم کو چیلنج کیا ہے، کیوں کہ کھدائی سے مسجد کے وجود کو شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور نظم ونسق بھی بگڑسکتا ہے۔ انجمن اسلامیہ مساجد وارانسی جو گیان واپی مسجد کا معاملہ بھی دیکھتی ہے کے جوائنٹ سکریٹری سید محمد یٰسین سے بھی راشٹریہ سہارا نے اس سلسلہ میں گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ وقف بورڈ کی جانب سے انہیں پاورآف اٹارنی حاصل ہے اور آج بدھ کو سنی سنٹرل وقف بورڈ اور انجمن اسلامیہ مساجد کی جانب سے فاسٹ ٹریک کورٹ سول جج سینئر ڈویژن کے 8؍اپریل 2021 کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس آرڈر کو اسٹے کرنے کیلئے ایک درخواست بھی الگ سے ضلع جج کے یہاں داخل کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ فاسٹ ٹریک کورٹ سول جج سینئر ڈویژن نے 8؍اپریل 2021 کوحکم دیا تھا کہ کاشی وشوناتھ مندر کے بغل میں واقع گیان واپی مسجد کی کھدائی اے ایس آئی پانچ رکنی ٹیم کی نگرانی میں کرائے اور یہ تصدیق کی جائے کہ مسجد کے نیچے شیولنگ ہے یا نہیں۔
سنی سنٹرل وقف بورڈ کی جانب سے عدالت کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس پورے مقدمہ کی سماعت کا اختیار بھی یہاں کی عدالت کو نہیں ہے۔ کیوں کہ اس معاملہ میں الہ آباد ہائی کورٹ میں بھی مقدمہ زیرسماعت ہے اور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے ۔
گیان واپی مسجد معاملہ:کھدائی سے متعلق حکم کو عدالت میں چیلنج
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS