کچھ لوگ اگر ملک میں شاطر نہیں ہوتے
تقسیم کے دلدوز مناظر نہیں ہوتے
ہجرت کا سیہ داغ ہے دامن پہ تمہارے
جاتے نہ وطن سے تو مہاجر نہیں ہوتے
دل جذبۂ شبیر سے ہیں جن کے مزین
دربار یزیدی میں وہ حاضر نہیں ہوتے
منزل کی طلب ہے تو قدم بڑھتے رہیں گے
خائف کبھی دوری سے مسافر نہیں ہوتے
مخمورؔ یہاں کرتے ہیں جو شعر فروشی
تاجر تو وہ ہو سکتے ہیں، شاعر نہیں ہوتے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS