کانگریس کا وہائٹ پیپر جاری،راہل نے دیے سرکار کو 4 اہم مشورے

0
image:indiaTv

تیسری لہر کی تیاری کرے سرکار
نئی دہلی (یو این آئی) : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ کووڈ نے گہرا درد دیاہے اور اس کی وجہ سے ملک میں لاکھوں لوگ ہلاک ہوئے ہیں، لیکن حکومت ابھی تک سنبھل نہیں رہی ہے ، لہٰذا پارٹی نے ایک وہائٹ پیپر جاری کیا، جس میں ممکنہ تیسری لہر کو کنٹرول کرنے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں ہیں۔ایک خصوصی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منگل کو یہاں مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے یہ وہائٹ پیپر تفصیل سے تیار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وہائٹ پیپر کے ذریعہ ان کا مقصد حکومت کی طرف انگلی اٹھانا نہیں ہے ، بلکہ حکومت نے پہلی اور دوسری لہر کو شکست دینے کے دوران جس طرح کی غلطیاں کی ہیں، ممکنہ تیسری لہر میں ان غلطیوں کو سدھارنے اور صحیح اقدامات کرنے کی تجاویز پیش کی گئیں ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ہم جانتے ہیں کہ ان غلطیوں کو آنے والے وقتوں میں بھی سدھارنا پڑے گا۔ پورا ملک جانتا ہے کہ دوسری لہر سے پہلے ہمارے سائنسدانوں اور ڈاکٹروں نے دوسری لہر کی آمد کے بارے میں بات کی تھی۔ اس وقت حکومت کو جو اقدام کرنا چاہئے تھا ، حکومت کا جو رویہ ہونا چاہئے تھا، وہ نہیں رہا اور اسی وجہ سے پورے ملک کو دوسری لہر کا درد برداشت کرنا پڑا۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ تیسری لہر کے بارے میں بات کی جارہی ہے، لیکن ہم ابھی بھی اسی لہر پر کھڑے ہیں جیسے دوسری لہر سے پہلے کی صورت حال میں کھڑے ہیں۔ جب پورا ملک جانتا ہے کہ تیسری لہر آنے والی ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے حکومت کو پوری تیاری کرنی چاہئے ۔ اسپتال کے بیڈ ، آکسیجن ، دوائیں وغیرہ کا مناسب انتظام ہونا چاہئے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو کام دوسری لہر میں نہیں ہوسکا تھا وہ تیسری لہر کی تیاری میں مکمل کرنا ہے ۔
راہل گاندھی نے بتایاکہ وہائٹ پیپر کا ہدف راستہ دکھانا ہے۔ ہم نے اس میں چار نکات پیش کئے ہیں۔ اگر ہم تیسری لہر کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہندوستان کے ہر شہر میں اسپتالوں اور دیہاتوں میں جو بھی تعاون درکار ہے اسے تیار رہنا چاہئے ۔ لوگوں کی آکسیجن کی ضرورت آسانی سے پوری ہو اور کوئی بھی بلا وجہ ہلاک نہ ہو۔ دوسری لہر میں لاکھوں افراد غیر ضروری طور پر ہلاک ہوگئے، تیسری لہر میں پھر ایسا نہ ہو۔انہوں نے مزید بتایاکہ کووڈ نہ صرف حیاتیاتی بیماری ہے بلکہ یہ ایک معاشی اور معاشرتی مرض بھی ہے ، لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ وہ غریبوں ، چھوٹے تاجروں وغیرہ کو مالی مدد فراہم کرے ۔ ہم نے اس کیلئے ’انصاف منصوبہ‘ کی صلاح دی ہے۔ اگر نام وزیر اعظم کو اچھا نہیں لگے تو اس کا نام بدل دیں، لیکن اصل مقصد یہ ہے کہ غریبوں کی جیب میں براہ راست رقومات پہنچائیں۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے متاثر افراد کو مالی مدد ملنی چاہئے اور اس کیلئے کووڈ ریلیف فنڈ تشکیل دیا جانا چاہئے۔ اس فنڈ سے رقم براہ راست ان خاندانوں کے گھروں تک پہنچے، جن کے کمانے والے رکن کی موت کورونا سے ہوئی ہے ۔ انہیں معاوضہ ادا کیا جانا چاہئے اور انہیں یہ فنڈ براہ راست ملنا چاہئے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS