جموں وکشمیر کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر بات چیت کا سلسلہ شروع ہونا چاہئے: غلام احمد میر

0

جموں: (یو این آئی) جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کل جماعتی میٹنگ طلب کرنے کی خبروں کے بارے میں کہا کہ ہمیں ابھی اس سلسلے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خبریں زیادہ تر سوشل میڈیا پر گرم ہیں جب کہ سرکاری چینلوں پر ایسا ابھی کچھ بھی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ جموں وکشمیر میں لوگوں کو اعتماد میں لے کر بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جانا چاہئے۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘خبروں میں ایسا آ رہا ہے، یہ خبریں زیادہ تر سوشل میڈیا پر گرم ہیں جب کہ سرکاری چینلوں پر ابھی ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ہاں ایسا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر صاحب کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات کی ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘یہ خبر کہ وزیر اعظم ایک کل جماعتی میٹنگ کی صدارت کرنے والے ہیں اس کے متعلق ہمیں ابھی کوئی اطلاع نہیں ہے’۔
موصوف صدر نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا موقف واضح ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اعتماد میں لے کر بات چیت کا سلسلہ شروع ہونا چاہئے اور جمہوری طریقے سے فیصلے لئے جانے چاہئے۔
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر غلام احمد میر کا کہنا تھا: ‘جموں و کشمیر کا ہر فرد چاہتا ہے کہ ایک منتخب حکومت ہونی چاہئے اور خصوصی درجہ واپس دیا جانا چاہئے’۔
انہوں نے کہا کہ یہاں غیر جمہوری طریقے سے فیصلے لئے گئے جب حکومت اس غلطی کو تسلیم کرے گی تب آگے مزید راستے کھلیں گے۔
بتا دیں کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکز جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ماہ رواں کی 24 تاریخ کو دہلی میں ایک میٹنگ کا انعقاد کر رہی ہے۔
دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ وہ دہلی کی طرف سے ایسی کسی بھی پیشکش سے قبل ایک پارٹی میٹنگ منعقد کریں گے جس میں آگے کی حکمت عملی بنائی جائے گی۔
ادھر پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دہلی کی طرف سے دعوت نامہ موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے اس میٹنگ کے متعلق ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں پارٹی اتوار کے روز ایک میٹنگ میں حتمی فیصلہ لے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS