نئی دہلی: (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں جاری اضافے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے دور حکومت میں ٹیکس میں مسمسل اضافے کی لہریں آرہی ہیں،جس سے مہنگائی عروج پر ہے اور عام لوگوں کی زندگی مشکل ہوچکی ہے۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا ’’کئی ریاستوں میں ان لاک کا عمل شروع ہو رہا ہے۔ پٹرول پمپ پر بل کی ادائیگی کے دوران آپ کومودی سرکار کے ذریعہ کی گئی مہنگائی میں وکاس نظر آئے گا۔
कई राज्यों में अनलॉक की प्रक्रिया शुरू हो रही है।
पेट्रोल पम्प पर बिल देते समय आपको मोदी सरकार द्वारा किया गया महंगाई में विकास दिखेगा।
टैक्स वसूली महामारी की लहरें लगातार आती जा रही हैं।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 7, 2021
ٹیکس وصولی کی وبا کی لہریں مسلسل آتی جارہی ہیں‘‘۔
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی ٹیکسوں میں اضافے پر حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ’’ بڑے پیمانے پر عوام سے لوٹ۔
भयंकर जनलूट – पिछले 13 महीने में पेट्रोल ₹25.72 डीज़ल ₹23.93 प्रति लीटर महँगा हुआ!
कई राज्यों में ₹100 प्रति लीटर पार हुआ।
पेट्रोल-डीज़ल में रिकॉर्ड तोड़ बढ़ोतरी के लिए कच्चे तेल की क़ीमतें नहीं, मोदी सरकार द्वारा बढ़ाए गए टैक्स ज़िम्मेदार हैं।#PetrolDieselPriceHike pic.twitter.com/knPNV7C4S9
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) June 7, 2021
گزشتہ 13 ماہ سے پٹرول مہنگا 25.72 روپے ، ڈیزل میں 23.93 روپے فی لیٹر مہنگا ہے۔ کئی ریاستوں میں اس کی قیمتیں 100 لیٹر سے متجازوز ہوگئی ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل میں ریکارڈ اضافہ کی ذمہ دار خام تیل کی قیمتیں نہیں ہے ، مودی حکومت کی جانب سے لگائے ٹیکس ذمہ دار ہیں‘‘۔