نئی دہلی : (یو این آئی) کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ جب کورونا کی دوسری لہر کے مقابلے کی تیاری کی جانی تھی ، تب وزیر اعظم اس وقت وبا پرجیت حاصل کرنے کا اعلان کر کے خود کا چہرا چمکانے میں مصروف رہے ۔
محترمہ وڈرا نے اپنی’ذمہ دار کون ‘ مہم کے تحت ہفتے کو فیس بک پوسٹ میں مسٹر مودی کا نام لئے بغیر کہا ’’جن کے اوپر ملک بچانے کی ذمہ داری عائد تھی وہ صرف اپنے چہرا چمکاتے رہے ۔ سال کے آغاز سے ہی مسٹر مودی اپنی بیان بازی اور انتخابی انداز میں بار بار قومی اور عالمی فورموں پر کورونا کی جنگ جتنے کا اعلان کر کے اپنا چہرا چمکا رہے تھے ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ کورونا کی دوسری لہر کا سامنے کرنے کا وقت تھا لیکن مودی سرکار نے کورونا کے لئے مختص بستروں کی تعداد کم کردی اور مسلسل آکسیجن بیڈ ، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر بیڈ کم کئے جا رہے تھے ۔
انہوں نے مودی سرکار پر میڈیکل بجٹ میں کٹوتی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب مسٹر مودی سنہ 2014 میں برسراقتدار آئے تو سب سے پہلے مرکزی حکومت کے صحت بجٹ میں 20 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا۔ گذشتہ سال صحت سے متعلق امور کی پارلیمانی کمیٹی نے کورونا بحران کا ذکر کرتے ہوئے اسپتالوں کے بیڈ ، آکسیجن کی دستیابی پر خصوصی توجہ دینے کی بات کی تھی ، لیکن حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔
محترمہ واڈرا نے بتایا کہ گذشتہ سال ستمبر میں دو لاکھ 47 ہزار 972 آکسیجن بیڈ تھے ، جو اس سال 28 جنوری تک 36 فیصد کم ہو کر 15،7344 رہ گئے ۔ اسی دوران آئی سی یو بیڈ 66638 سے 46 فیصد کم ہو کر 36،008 اور وینٹی لیٹر بیڈ 33،024 سے کم ہو کر 23،618 ہو گئے ۔
انہوں نے کہا کہ اپریل میں ہندوستان میں کورونا کے تقریبا 66 لاکھ کیسز سامنے آئے تھے اور لوگ حکام کے سامنے منت و سماجت کرتے اور سوشل میڈیا پر ایک ایک بیڈ کے لئے تڑپ رہے تھے ۔
کانگریس لیڈرنے کہا کہ اپنے پہلے پروگراموں میں مسٹر مودی نےہر ضلع کی طبی سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا تھا ، لیکن 2021 تک ملک کے 718 اضلاع میں سے صرف 75 میں کام شروع ہوچکا ہے۔ اسی طرح 15 ایمس قائم کرنے کا اعلان کیا لیکن آج تک ایک بھی فعال اسپتال کے طور پر کام نہیں کررہا ہے۔