مولانامحمد طارق نعمان گڑنگی
ماہ رمضان کاعشرہ اخیرہ جہنم سے آزادی کا ہے۔ اسی عشرہ کی طاق راتوں میں سے ایک رات شبِ قدر، یا لیلۃ القدر کہلاتی ہے۔ یہ بڑی بابرکت اور فضیلت واہمیت والی رات ہے۔ اس رات کی فیوض وبرکات کثرت سے کتب احادیث سے ملتی ہیں ۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید فرقان حمید میںایک سورت نازل فرمائی ہے اور اس سورۃ میں اس کی رات کی اہمیت اور فضیلت کوبیان فرمایا ۔اس رات کو لیلۃ القدر (شبِ قدر)کہنے کی وجہ اس رات کی عظمت وشرف ہے۔ ابو بکر وراق رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اس رات کو لیلۃ القدر اس وجہ سے کہا گیا کہ جس آدمی کی اس سے پہلے اپنی بے عملی کے سبب کوئی قدر وقیمت نہ تھی، اس رات میں توبہ واستغفار اور عبادت کے ذریعہ وہ صاحب قدر وشرف بن جاتا ہے(معارف القرآن 8/791)۔
اس رات کو لیلۃ القدر اس وجہ سے کہا گیا کہ جس آدمی کی اس سے پہلے اپنی بے عملی کے سبب کوئی قدر وقیمت نہ تھی، اس رات میں توبہ واستغفار اور عبادت کے ذریعہ وہ صاحب قدر وشرف بن جاتا ہے۔
حضرت امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے جب پہلی امتوں کے لوگوں کی عمروں پر توجہ فرمائی تو آپ کو اپنی امت کے لوگوں کی عمریں کم معلوم ہوئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خیال فرمایا کہ جب گزشتہ لوگوں کے مقابلے میں ان کی عمریں کم ہیں تو ان کی نیکیاں بھی کم رہیں گی۔ اس پر اللہ تعالی نے آپ کو شب قدر عطا فرمائی جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے (موطا امام مالک ص 260)۔
حضرت مجاہدرحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضور کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی اسرائیل کے ایک نیک شخص کا ذکر فرمایا جس نے ایک ہزار ماہ تک راہ خدا کے لئے ہتھیار اٹھائے رکھے۔ صحابہ کرام علیہم الرضوان کو اس پر تعجب ہوا تو اللہ تعالی نے یہ سورت نازل فرمائی اور ایک رات یعنی شب قدر کی عبادت کو اس مجاہد کی ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر قرار دیا(سنن الکبری، بیہقی جلد 4، ص 306، تفسیر ابن جریر)۔
بہت سی پوشیدہ چیزیں
بے شمار حکمتوں اور مصلحتوں کے باعث بہت سی اہم چیزوں کو باری تعالیٰ نے پوشیدہ رکھا ہے۔ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر کبیر میں فرماتے ہیں کہ :
1۔ اللہ تعالی نے اپنی رضا کو عبادت و اطاعت میں پوشیدہ رکھا ہے تاکہ لوگ تمام امور میں اللہ تعالی کی اطاعت کریں۔
2۔ اس نے اپنے غصہ کو گناہوں میں مخفی (پوشیدہ) رکھا ہے تاکہ لوگ ہر قسم کے گناہوں سے بچیں۔
3۔اپنے اولیا ء کو مومنوں میں پوشیدہ رکھا ہے تاکہ لوگ سب ایمان والوں کی تعظیم کریں۔
4۔ اسم اعظم کو پوشیدہ رکھا تاکہ لوگ اللہ تعالی کے ہر نام مبارک کی تعظیم کریں۔
5۔صلو ۃالوسطی (درمیانی نماز)کو پوشیدہ رکھا تاکہ لوگ سب نمازوں کی حفاظت کریں۔
6۔ موت کے وقت کو پوشیدہ رکھا تاکہ لوگ ہر وقت خدا سے ڈرتے رہیں۔
7۔ توبہ کی قبولیت کو پوشیدہ رکھا تاکہ لوگ جس طرح ممکن ہو، توبہ کرتے رہیں۔
8۔ ایسے ہی شب قدر کو پوشیدہ رکھا تاکہ لوگ رمضان کی تمام راتوں کی تعظیم کریں۔
اللہ تعالی کا کروڑمرتبہ شکر کہ جس نے ہمیں شب قدر جیسی عظیم نعمت سے نوازا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس عظیم رات کی قدر کرنے،سچی توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور مغفرت کا پروانہ نصیب فرمائے ۔
nnn