نئی دہلی (اظہارالحسن/ ایس این بی)
وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے دہلی میں 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں کو مفت ویکسین فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار نے 1.34 کروڑ ویکسین خریدنے کو منظوری دے دی ہے۔ ہم جلد سے جلد ویکسین خریدکر بڑے پیمانہ پرپوری دہلی میں ویکسی نیشن کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ایسا دیکھا گیا ہے کہ ویکسین لینے والوں کو یا تو کورونا نہیں ہوتا ہے یا جنہیں ہوتا ہے ، ان کی بیماری سنگین نہیں ہوتی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ویکسین تیار کرنے والی دو کمپنیوں نے مرکز کویہ ویکسین 150 روپے اور ریاستی سرکاروں کو 400 اور 600 روپے میں دینے کی بات کہی ہے ، جبکہ قیمت ایک ہونی چاہئے۔ یہ وقت منافع کمانے کا نہیں ، بلکہ انسانیت کی مدد کرنے کا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ویکسین بنانے والے خود قیمت 150 روپے پر لے آئیںگے۔ انہوں نے مرکزی سرکار سے اپیل کی کہ اگر ضرورت پڑے ،تو ویکسین کی قیمت پر قابو پالیں اور اس کو کم کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے پیر کو اس موضوع پر ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں کہاکہ دہلی سرکار نے فیصلہ کیا ہے کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو مفت ویکسین دی جائے گی۔ ہم کوشش کریں گے کہ جلد سے جلد اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو یہ ویکسین کیسے دی جائے،اس کا پورا پلان تیار کیا جا رہا ہے۔ آج صبح ہم لوگوںنے دہلی میں ایک کروڑ 34 لاکھ ویکسین خریدنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس وبا میں ویکسین ایک حل کے طور پر سامنے آرہی ہے، جن لوگوں کو ویکسین لگی ہے، ان میں کورونا نہیں ہوتا ہے یا جنہیںہوتا ہے ، وہ لوگوں کو مائلڈ ہوتا ہے۔ ان میں سے بیشتر کو اسپتال کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور اگر انہیں اسپتال کی ضرورت پڑے بھی تو ان کی بیماری سنگین نہیں ہوتی ہے۔ (باقی اپنا شہرصفحہ 4پر)
اگر سب کو ٹیکہ لگ جائے تو کورونا ایک عام بیماری کی طرح ہو جائے گی۔اگر ویکسین لینے کے بعد ہوبھی ،توٹھیک ہوجائے گا۔اروند کجریوال نے کہا کہ ایک ویکسین تیار کرنے والے نے کہا ہے کہ وہ ریاستی سرکاروںکو 400 روپے میںدیں گے۔ دوسرے بنانے والے نے کہا ہے کہ وہ ریاستی سرکاروں کو 600 روپے میں دیں گے۔ ساتھ ہی دونوں مینوفیکچرس نے کہا ہے کہ وہ مرکزی سرکارکو 150-150 روپے دیں گے۔ میرا ما ننا ہے کہ اس کی ایک ہی قیمت ہونی چاہئے۔ میں ایک مینو فیکچرکا انٹرویو دیکھ رہا تھا ، جو یہ کہہ رہا تھا کہ جب وہ مرکزی سرکار کو 150 روپے میں ویکسین دے رہے ہیں تو اس میں بھی انہیں فائدہ ہو رہا ہے۔ جب انہیں بھی 150 روپے میں فائدہ ہے اور اس میں کوئی نقصان نہیں ہے تو 400 اور 600 روپے میں بہت زیادہ فائدہ ہے۔ میری ویکسین بنانے والوں سے اپیل ہے کہ وہ خود بخود ویکسین کی قیمت 150 روپے تک لے آئیں۔ میں مرکزی سرکار سے یہ بھی اپیل کرتا ہوں کہ اگر ضرورت ہو تو اس پر قابو پایا جائے اور ویکسین کی قیمت کم کی جائے۔ اروند کجریوال نے کہا کہ ابھی یہ ویکسین 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو دی جارہی ہے ، لیکن اس وبا کے دوران ہم نے دیکھا کہ ہمارے نوجوان اور 18 سال سے کم عمر کے بچے بھی بہت متاثر ہو رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ کی موت بھی ہوگئی ہے۔ اگر یہ ویکسین ان کو نہیںلگائی جاسکتی ہے ، تو انہیں ایک دوسری ویکسین کی ضرورت ہے، میں امید کرتا ہوں کہ جلد ہی ایسی بھی دوسری ویکسین ایجاد ہوگی، جو بچوں کو بھی لگائی جاسکے ، جو ان کیلئے بھی محفوظ اور مؤثر ہوں۔