’حسن سلوک اور انصاف بقائے باہم کی اصل بنیادیں ہیں‘

0

حیدرآباد۔: (یو این آئی) ”مسلم وغیر مسلم تعلقات کے لئے بر وقسط یعنی حسنِ سلوک اور عدل وانصاف کو بقائے باہم کی بنیادیں بنانا چاہئے اور اس کے لئے شرعی وتاریخی پہلو کو اختیار کیا جائے۔ صرف معاہدہ سے اتحاد باقی نہیں رہتا، بلکہ اشتراک عمل سے معاہدہ برقرار اور پائیدار رہتا ہے۔ اس لئے ہم فکری بنیادوں پر لوگوں کو متحد کریں“۔ ان خیالات کا اظہار مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (جنرل سکریٹری، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا) نے گذشتہ اتوار کو شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے اشتراک سے ”مسلم غیر مسلم مخلوط معاشرہ – بقائے باہم کی مشترکہ بنیادیں“ کے موضوع پر منعقد ہونے والے دو روزہ آن لائن سمینار کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔ انہوں نے اپنے کلیدی خطبہ میں کہا کہ عصر حاضر میں اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ فقہاء فقہ الاقلیات کو اپنا موضوع بنائیں اور مسلم وغیر مسلم تعلقات کے تعلق سے اللہ اور اس کے رسولؐ کی تعلیمات اور سیرت طیبہ کی روشنی میں بقائے باہم کے اسلامی تصور اور اس کی بنیادوں کو پیش کریں۔پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، انچارج وائس چانسلرنے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بقائے باہمی اسی وقت ممکن ہے جب ہم باہمی بنیادوں پر متفق ہوں۔ امن بنیادی ضرورت ہے، اس کے بغیر لاء اینڈ آرڈر نافذ نہیں ہو سکتا۔ ہندوستان کا دستور سب سے اچھا ہے۔ اس میں اتحاد ویکجہتی اور رواداری کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔ آپ نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے درمیان علمی رابطہ وتبادلہ کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔مولانا عتیق احمد بستوی (سکریٹری برائے علمی امور، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا) نے افتتاحی خطاب میں مختصر اور جامع انداز میں موضوع کی ضرورت واہمیت پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر محمد فہیم اختر (صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو) نے استقبالیہ کلمات پیش کئے۔ سمینار کے کوآر ڈینیٹر ڈاکٹر شکیل احمد (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو) نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ پروگرام کا افتتاح شعبہ کے استاد ڈاکٹر عاطف عمران کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور ڈاکٹر محمد عرفان احمد (استاذ شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو) نے شکریہ ادا کیا۔ آخر میں قومی ترانہ کے ذریعہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔
دوسرے دن 12/ اپریل کو بالترتیب مولانا ثناء الہدیٰ قاسمی (نائب ناظم امارت شرعیہ پٹنہ)، پروفیسر محمد فہیم اختر (صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو) اور ڈاکٹر وارث متین مظہری (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، جامعہ ہمدرد، دہلی) کی صدارت میں علمی نشستیں ہوئیں۔ جن میں ملک کی اہم جامعات، اداروں، تنظیموں اور مدارس سے وابستہ اساتذہ، اسکالرس، علماء اور دانشوران نے اصل موضوع اور اس کے ذیلی عناوین پر مقالات پیش کئے۔ اختتامی اجلاس مولانا عبید اللہ اسعدی (سکریٹری برائے سمینار، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا) کی صدارت میں منعقد ہ ہوا۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے کہا کہ عمل وخیال میں بھی بقائے باہم ہو اور افکار ونظریات میں بھی ہونا چاہئے۔ اسلام میں اس کی تعلیمات موجود ہیں، اسلام میں جہاں ایک طرف اخلاقیات کی اہمیت ہے، وہیں عہد شکنی کی قطعاً اجازت نہیں ہے۔ یہ بہتر تعلقات کی اصل بنیادیں ہیں۔ پروفیسر محمد فہیم اختر (صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو) نے اختتامی کلمات پیش کئے۔ شعبہ کی استاذ ذیشان سارہ، اسسٹنٹ پروفیسر نے شکریہ ادا کیا۔ جناب صالح امین کی تلاوت کلام پاک سے شروعات ہوئی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر عاطف عمران، استاذ شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے انجام دیئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS