Image: RRS Urdu

پانچ لاکھ سے زائدافرادکاہجوم،مولاناعمرین محفوظ رحمانی نے نمازجنازہ پڑھائی
مونگیر(ایس این بی):عالم اسلام کی عظیم شخصیت مفکراسلام امیرشریعت مولانامحمدولی رحمانی جنرل سکریٹری آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ سپردخاک ہوئے۔ آپ،اپنے والد امیر شریعت مولانا منت اللہ رحمانی اورداداقطب عالم مولانامحمدعلی مونگیری کے پہلو میں خانقاہ رحمانی کے احاطے میں ابدی نیندسوگئے۔نمازجنازہ امیرشریعت کے خلیفہ ارشد مولاناعمرین محفوظ رحمانی سکریٹری مسلم پرسنل لاء بورڈنے پڑھائی۔ نمازجنازہ خانقاہ رحمانی کے وسیع میدان میں ہوئی۔ ہجوم کاعالم یہ تھاکہ وسیع میدان،مکمل خانقاہ اورخانقاہ سے باہر دوردراز تک تاحدنگاہ سرہی سرتھے۔ خانقاہ رحمانی کے ذرائع کے مطابق 5 لاکھ سے زائدافرادنے شرکت کی،ہرفردانتہائی مغموم تھا۔اس موقع پرسرکاری اعزازات بھی پیش کیے گئے جیساکہ کل بہارحکومت نے اعلان کیا تھا۔ آپ 22 برس ایم ایل سی بھی رہے ہیں اور دوبار بہار قانون ساز کونسل کی ذمے داری بھی سنبھالی ہے۔رات سے ہی خانقاہ میں جوق درجوق افرادکی آمد تھی، ہرآنکھ اشکبار تھی، ہرطرف غم کی فضاچھائی تھی۔ آپ کے مریدین ومتوسلین کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر تھا۔ امیرشریعت سابع کے انتقال پر پوری دنیا سے اظہارتعزیت کاسلسلہ جاری ہے۔ مولانا مفتی تقی عثمانی، مولاناالیاس گھمن سمیت ملک سے بھی سبھی سرکردہ علماء نے اظہارتعزیت کیا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیۃ علماء ہند،مسلم مجلس مشاورت،جماعت اسلامی ہند،تنظیم علمائے حق، دارالعلوم دیوبند،دارالعلوم وقف، ندوۃ العلماء کے ذمے داروں اوراکابرعلماء ومشائخ اور دانشوروں نے انتہائی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے فرزندوں،عقیدت مندوں، اداروں سے وابستہ افرادکے ساتھ تعزیت کی ہے۔
ان کے علاوہ سیاسی شخصیات میں پرینکا گاندھی، اکھلیش یادو، لالوپرسادیادو،تیجسوی یادو، نتیش کمار، پپویادو، پرکاش امبیڈکر،بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھرآزاد،دگ وجے سنگھ نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ آپ کی شخصیت ہر طبقے میں مقبول تھی۔آپ مسلم پرسنل لاء بورڈسے اوّل دن سے وابستہ تھے۔بعدمیں 2015میں بورڈکے جنرل سکریٹری بنے۔29نومبر2015 کو امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ، جھارکھنڈ کے امیر شریعت بنائے گئے۔ 1996 میںسماجی اورتعلیمی خدمات کیلئے رحمانی فاؤنڈیشن کاقیام کیا، 2008 میں رحمانی 30 قائم کرکے ملت میں نئی تعلیمی بیداری کی روح دوڑا دی۔ عزم وحوصلہ اورہمت ان کی خصوصیات تھیں۔آپ کے 2فرزند مولانا احمد ولی فیصل رحمانی اور مولاناحامدولی فہدرحمانی ہیں۔ بڑے فرزندسجادہ نشیں ہوں گے اورچھوٹے فرزندان کی معاونت کریں گے اوررحمانی فاؤنڈیشن اوررحمانی 30 کے انتظامات دیکھیں گے، جن کی وصیت آپ نے اپنی حیات میں کردی تھی۔ان کے علاوہ علالت سے عین قبل آپ نے اپنے اہم فیصلے میں مولاناشمشادرحمانی کونائب امیرشریعت اور مولانا انظار قاسمی کو قاضی شریعت نامزدکیاتھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS