این سی آر کے نفاذ کاکوئی ارادہ نہیں:وجے ورگیہ
کولکاتا (یواین آئی) : مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد این آر سی نافذ ہونے کے خدشات کے دوران بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور بنگال بی جے پی انچارج کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ انتخابات کے بعدبنگال میں این آر سی کے نفاذ کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔تاہم شہریت ترمیمی ایکٹ نافد کیا جائے گا، تاکہ جو شہری پڑوسی ممالک میں مذہبی بنیاد پر زیادتی کے شکار ہوکر ہندوستان میں رفیوجی کے طور پر مقیم ہیں، ان افراد کو ہندوستانی شہریت دی جاسکے ۔کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ہمارے متعلق یہ غلط فہمی پھیلائی جارہی ہے کہ ہم انتخابات جیتنے کے بعد بنگال میں این آر سی نافذ کریں گے،جبکہ ہم نے اپنے انتخابی منشور میں صرف شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کا وعدہ کیا ہے۔این آر سی کے مشق کا کوئی اراد نہیں ہے۔بی جے پی کا خیال ہے کہ اگر شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ ہوتا ہے تو 1.5کروڑ افراد کو ہندوستانی شہریت ملے گی، جس میں 72لاکھ کا تعلق مغربی بنگال سے ہے۔کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس بی جے پی اور این آر سی سے متعلق غلط فہمیاں پھیلارہی ہیں ،جبکہ ترنمول کانگریس سی اے اے کی مخالفت کررہی ہے، جبکہ متواسماج کے لاکھوں افراد مذہبی بنیاد پر ظلم کا شکارہوکر بنگال ہجرت کرکے آئے ہیں۔خیال رہے کہ ریاست کے 4 لوک سبھا حلقہ اور 40اسمبلی حلقے میں متوا سماج کا اثرہے۔ ترنمول کانگریس کو امید ہے کہ متوا سماج جو لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی طرف مائل ہوگیا تھا وہ اس مرتبہ سی اے اے کے نفاذ کو لے کر جاری بھرم کی وجہ سے ان کی طرف واپس آئیں گے۔کیلاش وجے ورگی نے ترنمول کانگریس کے ذریعہ الیکشن کمیشن پر لگائے جارہے الزامات کو بدنصیبی سے تعبیر کرتے ہوئے کیلاش وجے ورگیہ نے کہاکہ اب جبکہ ترنمول کانگریس کی حالت خراب ہے اور اسے شکست کا خوف ہے تو وہ کمیشن کو بدنام کرکے اپنی خفت کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ترنمول کانگریس کے دعوے مضحکہ خیز ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی 200سے زائد سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ بی جے پی میں کئی لیڈران وزارت اعلیٰ کا چارج سنبھالنے کے اہل ہیں ، انتخابات کے بعد چہرہ کا تعین ہوجائے گا ۔ہم وزیر اعظم مودی کے چہرے پر انتخاب لڑرہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ بنگال کے عوام تبدیلی کیلئے تیار ہیں۔کیونکہ 2011کے بعد ترنمول کانگریس تبدیلی کے نام پر اقتدار میں آئی تھی، مگر تبدیلی آنے کے بجائے گزشتہ 10سالوں میں عوام کو مایوسی ہوئی۔ بدعنوانی اور بدانتظامی کا بول بالا ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے باہری ہونے کانعرہ کوئی کام نہیں کرے گا۔ممتا بنرجی آئین کی توہین کررہی ہیں۔بنگال ہندوستان کا حصہ ہے ۔
یہاں ہرایک کا حق ہے اور بنگال میں بنگال کا بیٹا ہی وزیر اعلیٰ بنے گا۔انہوں نے کہا کہ بنگال کی بیٹی جیسے جذباتی نعرے کام نہیں کریں گے ۔انہوں نے ممتا بنرجی پر ایک خاص طبقے کو خوش کرنے کے لئے ملک کی قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی وجہ سے جہاں ریاست میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے وہیں ملک کی معیشت کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔