کسان کریں گے 10اپریل کو کے ایم پی ایکسپریس وے کو جام،مئی میں پارلیمنٹ تک ہوگا پیدل مارچ
نئی دہلی( ایجنسیاں):3زرعی قوانین پر سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کردی۔ مہر بند لفافے میں جمع کرائی گئی رپورٹ پرسماعت 5 اپریل کو سپریم کورٹ میں ہوگی۔ کمیٹی کے ایک ممبر نے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرنے کی تصدیق کی، لیکن یہ نہیں بتایا کہ اس میں کیا سفارشات پیش کی گئی ہیں۔ سہ رکنی کمیٹی کے ممبر اور زرعی ماہر معیشت انل دھنوت نے بتایاکہ مہر بند لفافے میں یہ رپورٹ 19 مارچ کو سپریم کورٹ میں پیش کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ کمیٹی کو سپریم کورٹ کی طرف سے رپورٹ پیش کرنے کیلئے 20 مارچ تک کا وقت دیا گیا تھا۔
یہ کمیٹی 3 نئے زرعی قوانین پر پنجاب ، ہریانہ اور مغربی اتر پردیش سمیت متعدد ریاستوں کے کسانوں کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے تشکیل دی تھی۔ رپورٹ تیار کرنے کیلئے اس کمیٹی نے 85 کسان تنظیموں اور ان سے وابستہ افراد سے بات چیت کی۔امید کی جارہی ہے کہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد مرکزی حکومت اور مظاہرین کسانوں کے درمیان تعطل ختم ہو جائے گا اور کسی نکتہ پر معاہدہ ہوجائے گا۔ اس کمیٹی میں اشوک گلاٹی اور پرمود جوشی کو بطورممبر شامل کیا گیاتھا۔ اس سال جنوری میں سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے 3نئے زرعی قوانین پر عمل درآمد روک دی تھی۔
ان تین نئے قوانین کو گزشتہ سال ستمبر میں پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔ کسانوں اور حکومت کے مابین مذاکرات ناکام ہونے کے بعد عدالت عظمیٰ نے اس کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔ تاہم 40 کسان تنظیموں کے گروپ متحدہ کسان مورچہ نے اسے مسترد کردیا تھااور کہا تھاکہ یہ حکومت حامی ہے۔ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ان قوانین کو واپس نہیں لے لیتی ، وہ دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے رہیں گے اور احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ اس کے علاوہ کاشتکاروں کا مطالبہ ہے کہ ایم ایس پی کو قانونی حیثیت دینے کیلئے الگ سے ایک قانون لایا جائے۔
دریں اثنا متحدہ کسان مورچہ نے اعلان کیا ہے کہ مظاہرہ کرنے والے کسان 10اپریل کو24گھنٹے کیلئے کنڈلی-مانیسر- پلول(کے ایم پی) ایکسپریس وے کو جام کریں گے۔ اس کے بعد وہ مئی میں پارلیمنٹ تک پیدل مارچ بھی کریں گے۔ اس کیلئے جلد ہی تاریخ پر فیصلہ کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS