وزیر اعظم مودی کی پڑوسی ملک کو کئی سوغات، شیخ حسینہ کوکورونا کے 12 لاکھ ڈوز اور 109 ایمبولینس سونپے، متوا سماج کیلئے گرلس پرائمری اسکول کھولے گا ہندوستان
ڈھاکہ،نئی دہلی (ایجنسیاں):ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مابین پانچ اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ یہ معاہدے دونوں ممالک کے مابین وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی موجودگی میں طے پائے ہیں۔ دو طرفہ بات چیت کے بعد بنگلہ دیش میں تعمیر کیے جارہے روپ پور ایٹمی بجلی گھر کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں ہندوستان کی زیادہ سے زیادہ شرکت کا افتتاح کیا گیا۔ دونوں ممالک کے مابین ہلدی باڑیچل گھاٹی ریل روٹ پر نئی متالی ایکسپریس ٹرین چلانے کا بھی اعلان کیا۔ یہ ٹرین ڈھاکہ اور نیو جلپائی گوڑی کے درمیان چلے گی۔
دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دورے کے دوسرے دن بنگلہ دیش کو کئی سوغاتیں دیں۔ وزیر اعظم مودی نے وہاں کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو کورونا ویکسین کے 12لاکھ ڈوز سونپے۔ انہوں نے 109 ایمولینس کی چابی بھی شیخ حسینہ کو دی۔ اس سے قبل نریندر مودی نے کہا کہ حکومت ہند اورکانڈی میں لڑکیوں کے لیے ایک پرائمری اسکول کھولے گی، جہاں سے مڈل اسکولوں کو اپ گریڈ بھی کیا جائے گا۔ اورکانڈی وہی جگہ ہے، جہاں متوا سماج کے لوگ بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے تحفے کے طور پر سونے اور چاندی کے ایک ایک سکے وزیر اعظم مودی کو دیے۔ انہوں نے شیخ مجیب الرحمن کے یوم پیدائش کی 100ویں سالگرہ پورے ہونے اور بنگلہ دیش کے قیام کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر یہ تحفہ دیا۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کے ضلع ساتخیرا میں واقع یشوریشوری کالی شکتی پیٹھ جا کر ماتا کالی کے درشن اور پوجا کر کے دنیا کو کورونا کے بحران سے نجات دلانے کی دعا کی۔مسٹر مودی بنگلہ دیش کے دو روزہ سرکاری دورے پر کل یہاں پہنچے تھے ۔ دورے کے دوسرے دن کا آغاز ماتا کالی کی پوجا سے ہوا ۔ مسٹر مودی صبح ڈھاکہ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ضلع ساتخیرا کے شیام نگر پہنچے اور وہاں سے کا ر میں مندر میں گئے ۔ مندر میں مسٹر مودی کا روایتی انداز میں شاندار استقبال کیا گیا۔ عقیدت مندوں نے ہاتھ جوڑ کر اور شنکھ دھن سے ان کا استقبال کیا۔ روایتی 51 شکتی پیٹھوں میں سے ایک یشو ریشوری کالی شکتی پیٹھ میں مودی نے ماتا کو چاندی کا بنا سونے کا پانی چڑھا ایک مکٹ ( تاج) پیش کیا، جسے ایک مقامی سنار نے تین ہفتہ قبل ہاتھ سے تیار کیا تھا۔ مسٹر مود ی نے مندر میں پوجا کے بعد کہا کہ ماتا سے دعا کی ہے کہ وہ دنیا کو کورونا کے قہر سے نجات دلائیں ۔انہوں نے کہاکہ آج مجھے 51 شکتی پیٹھوں میں سے ایک ما تا کالی کے قدموں میں آنے کا شرف حاصل ہوا ہے ۔ میری کوشش رہتی ہے کہ اگر مجھے موقع ملے تو ان 51 شکتی پیٹھوں میں کبھی نہ کبھی جا کر ماتھا ٹیکوں ۔ آج مجھے ماتا کالی کے قدموں میں آنے کا شرف حاصل ہوا ہے ۔ جب میں 2015 میں بنگلہ دیش آیا تھا تو مجھے ما تا ڈاکیشوری کے قدموں میں سر جھکا نے کا موقع ملا تھا۔ انہوں نے کہاکہ بنی نوع انسان آج کورونا کی وجہ سے کئی بحرانوں سے گزر رہا ہے، ماتا سے دعا ہے کہ وہ اس پوری دنیا کے لوگوں کو اس بحران سے نجات دلائیں۔ وزیر اعظم نے دوستانہ جذبے کااظہار کرتے ہوئے مندر میں ایک ایسے کمیونٹی ہال کی تعمیر کے لئے فنڈ س دینے کا اعلان کیا جہاں لوگ طوفان کی صورت میں بھی پناہ لے سکیں ۔ اس کمیونٹی ہال میں عقیدت مند سالانہ کالی پوجا کا اہتمام کر سکیں گے اور بحران کی صورت میں ہر مذہب کے لوگ پناہ لے سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ جب یہاں ماتا کالی کی پوجا کا میلہ لگتا ہے تو بڑی تعداد میں عقیدت مند سرحد کے اس پار سے اور یہاں سے بھی آتے ہیں۔ سمجھوتے اور دیگر پروگراموں کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی وطن واپس آگئے ہیں۔
یہاں ایک کمیونٹی ہال کی ضرورت ہے ۔ یہ ایک یہ ملٹی پرپز ہال ہونا چاہئے تاکہ جب کالی کی پوجا کے لئے لوگ آئیں تو ان کے بھی استعمال میں آئے اور سماجی ، مذہبی ، تعلیمی مواقع پر یہاں لوگوں کے کام آئے۔
اور آفات بالخصوص طوفان کے دوران یہ کمیونٹی ہال کو سب کے کام آئے ۔مودی نے کہا کہ ہندوستان یہ تعمیراتی کام یہاں کرے گا ، میں بنگلہ دیش کی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے ساتھ اس کام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے ۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس مندر کی تعمیر ایک اناڑی نامی برہمن نے 12 ویں صدی میں کی تھی ۔ یہ سو دروازوں والا مندر ہوا کرتا تھا ، جس کی مرمت اور تجدید کاری سینا خاندان کے راجہ لکشمن سین نے تیرہویں صدی میں کرائی تھی ۔ 16 ویں صدی میں اسے بنگال کے زمیندار پرتاپ ادتیہ نے اس کی مرمت کرائی تھی ۔ مندر کے درشن کے بعد مسٹر مودی گوپال گنج میں اورکنڈی میں درگا مندر بھی گئے اور مقامی برادری سے لوگوں سے ملاقات کی ۔ گوپال گنج میں سیکڑوں ہندو برادری کے لوگ رہتے ہیں ۔
ہند-بنگلہ دیش کے درمیان 5اہم معاہدے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS