نئی دہلی : ایک طرف جہاں ہندوستان میں کووڈ-19 سے صحت یاب ہونے کی شرح 95.99 فیصد ہوگئی ہے، وہیں کورونا کی دوسری شکل نے ایک نئی تشویش پیدا کردی ہے۔ برطانیہ سے ہندوستان لوٹ کر آئے کئی لوگوں میں وائرس کی اس نئی شکل کی تصدیق ہوئی ہے۔ہندوستان میں کورونا کی نئی شکل زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے۔ ایمس کے سربراہ ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ڈاکٹر گلیریا نے کہا کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کے تئیں ہائی امیونٹی بننا ایک خواب ہے، کیونکہ اس کے لئے 80فیصد آبادی میں کورونا وائرس کے لیے اینٹی باڈی کی ضرورت ہوتی ہے، جو ہائی امیونٹی کے تحت پوری آبادی کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔2019 کے آخر میں چین کے شہر اوہان سے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کی علامت جو ملی وہ کورونا کی نئی شکل سے الگ تھی۔ابتدا میں کورونا کی علامت میں بخار آنا، لگاتار کھانسی ہونا اور ذائقہ کے ساتھ بدبو کی شکایت شامل تھی، لیکن کورونا کی نئی شکل کی علامت اس سے الگ ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ نئے اسٹرین کی پیداوار کورونا میں میوٹیشن کی وجہ سے ہوئی ہے۔نئے اسٹرین کی علامت بھی پرانے کورونا وائرس سے کچھ الگ پائی گئی ہے۔ برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروس نے نئے اسٹرین کے ساتھ اہم علامتیں بتائی ہیں۔جسم میں درد، گلے میں خراش، آنکھ آنا، سردرد، ڈائریا، جلد پر ریشہ پڑنا، پیر کی انگلیوں کا رنگ بگڑنا کورونا کے نئے اسٹرین کی اہم علامتیں ہیں۔ چند دیگر ماہرین نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔
کورونا کی دوسری شکلکی 7علامتوں سے رہیں ہوشیار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS