لکھنو:اترپردیش اسمبلی کا بجٹ سیشن کا کل بروز جمعرات سے آغاز ہوگا۔ کسانوں کی تحریک، کورونا وبا،نظم ونسق کے ساتھ بدعنوانی کے موضوعات پر متحد اپوزیشن کو دیکھتے ہوئے اسمبلی کے بجٹ سیشن کے کافی ہنگامہ خیز ہونے کے قوی آثار ہیں۔
کل بجٹ سیشن کا پہلا دن ہوگا جس کا آغاز ریاست کی گورنر آنندی بین پٹیل کے کلیدی خطبے سے ہوگا۔محترمہ بین دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گی۔جبکہ ریاستی وزیر مالیات سریش کمار کھنا 22فروری کو آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔
18فروری سے شروع ہونے والا بجٹ اجلاس یوگی حکومت کو پانچواں اور اس میعاد کا آخری بجٹ ہوگا۔ریاست میں سال 2022 میں اسمبلی انتخابات ہونگے۔عوام الناس کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئے جس طرح سے بی جے پی کچھ پاپولر اسکیمات کا اعلان کررہی ہے اس سے اس بات کا نتیجہ نکالا جارہا ہے کہ مجموعی طور سے بجٹ عوام کے موافق ہی ہوگا۔
یہ پہلی بار ہے جب مرکزی حکومت کی طرز پر اترپردیش اسمبلی میں بھی بجٹ پیپر لیس ہوگا۔اور اسبملی کا کاروائی بغیر پیپر کے استعمال کے چلے گی۔ امید ہے کہ بجٹ سیشن 10مارچ تک جاری رہے گا۔
وہیں دوسری جانب ریاست میں اپوزیشن نے حکومت کو انتظام و انصرام کے محاذ پر اس کی ناکامیوں کے لئے اسے گھیرنے کی تفصیلی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
اپوزیشن لیڈررام گوند چودھری نے بدھ کو کہا کہ اپوزیشن حکومت کو اس کی ناکامیوں اور اس سے عوام الناس کو ہونے والی تکالیف پر حکومت کوچین سے بیٹھنے نہیں دیں گے۔ سماج وادی پارٹی اراکین اسمبلی پہلے دن ایوان تک بذریعہ سائیکل پہنچیں گے۔
چودھری نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا جاری احتجاج کے ساتھ نظم ونسق،کووڈ وبا،حکومتی شعبے میں بدعنوانی،اور حکومت کے ذریعہ عوام مخالف کئے گئے امور اپوزیشن کے اہم ایجنڈے ہیں جن پر وہ حکومت سے جواب طلب کرے گا۔
بی ایس پی لیڈر لال جی ورما اور کانگریس لیڈر آرادھنا مشرا نے بھی اپوزیشن لیڈر کے ان خیالات کی حمایت کی۔تاہم پارلیمانی امور کے وزیر سریش کمار کھنا جو کہ وزیر مالیات بھی ہیں،نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ہر سوال دینے کو مکمل طور سے تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن سے توقع ہے کہ وہ ہر حال میں ایوان کے اقدار کا خیال رکھیں گے اور ایک موثر ڈبیٹ کی فضا ہموار کریں گے۔
وہیں اسمبلی اسپیکر ایچ این دکشت نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو اسمبلی کاروائی میں شرکت کی اجازت اسی صورت میں دی جائے گی جب اس نے اپنا کورونا ٹسٹ کرایا ہو۔انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کے کورونا ٹیسٹنگ کا کام پہلے سے ہی جاری ہےاور بدھ تک مکمل کرلیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے تمام سیکورٹی گارڈ،اور بجٹ سیشن کے دوران ڈیوٹی پر تعینات کئے گئے تمام ملازمین کو اپنا کورنا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔اسمبلی کے سابقہ سیشن کی طرح میڈیا اہلکارپریس گیلری کے بجائے قریبی تلک ہال سے اسمبلی کی کاروائی کوکور کریں گے۔بجٹ سیشن کے لائیو ٹیلی کاسٹ کے لئے تلک ہال میں ٹی وی سیٹس لگائے جاچکے ہیں۔
اسمبلی اسپیکر نے ریاستی اسمبلی کےبجٹ سیشن کے لئےوقتی ایجنڈے کو 10مارچ تک منظوری دی ہے۔ایجنڈے کے مطابق سیشن کا آغاز مشترکہ اجلاس میں گورنر آنندی بین کے خطاب کے زریعہ ہوگا۔جبکہ 19فروی کو گورنر کے خطاب کے تحت تحریک شکریہ پر جنرل ڈبیٹ ہوگا۔
پیر کو وزیر مالیات سریش کمار کھنا مالی سال 2021۔22کا بجٹ پیش کریں گے۔گورنر کے خطاب پر جنرل ڈبیٹ آنے والے تین دنوں 23،24اور 25فروری تک جاری رہے گا۔تین دن کے وقفہ کے بعد یکم مارچ سے یہ دوبارہ شروع ہوگا۔اور پانچ مارچ تک جاری رہے گا۔6مارچ کو جب ہاوس دوبارہ شروع ہوگا تو 8و 9مارچ کو مختلف شعبوں کے لئے مختص کئے گئے بجٹ پر بحث ہوگی اور توقع ہے کہ 10کو بجٹ ایوان سے پاس ہوجائے۔
توقع ہے کہ اس بار کے بجٹ میں انفراپروجکٹس اور روزگار کے زیادہ مواقع تلاشنے کے ساتھ مفاد عامہ کے پروگراموں کو خصوصی ترجیح ملے گی۔کسانوں اور نوجوانوں کے لئے کچھ خصوصی اعلانات بھی متوقع ہیں۔
پہلی بار پیپر لیس بجت کے پیش نظر حکومت نے دونوں ایوانوں کے اراکین اسمبلی کے لئے فی رکن 50ہزار روپئے سیکشن کئے ہیں تاکہ آئی پیڈ اور ٹیبلیٹس خریدے جاسکیں۔رواں مالی سال 2021۔22کے بجٹ کا حجم 12۔5لاکھ کروڑ روپئے متوقع ہے۔
بجٹ سیشن کے دوران ایوان میں 6بلوں کو پیش کیا جاسکے تاکہ انہیں آرڈینینس سے ایکٹ کی شکل دی جاسکے۔ آرڈیننس جو اسمبلی کے باہر کابینہ کے ذریعہ لائے گئے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہیں۔یوپی پنشن ریگولیشن آرڈیننس۔2020،یوپی سنیما(ریگولیشن ترمیمی)آرڈیننس 2020،یوپی جبری تبدلی مذہب روک تھام آرڈیننس 2020،یوپی ریونیو کوڈ(ترمیمی)آرڈیننس)2020،یوپی گنا خریداری(ترمیمی)آرڈیننس)2020،آیوش یونیورسٹی، اترپریش ریگولیشن آف اربن پریمائسس ٹینانسی آرڈیننس 2021۔شامل ہیں۔
یوپی:بجٹ سیشن کا آغاز کل سے، ہنگامیہ خیز ہونے کے آثار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS