نئی دہلی (ایس این بی)
مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی متاثر ہوگیا ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں میں ہر دن اضافہ ہورہا ہے، جبکہ آمدنی بڑھنے کے بجائے کورونا دور میں کم ہی ہوئی ہے۔ ایسی صورتحال میں عام آدمی کو تھوڑا سا بھی اضافہ گراں گزر رہا ہے لیکن سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ پچھلے مہینے میں برانڈڈ سرسوں کا تیل 125-130 روپے فی لیٹر فروخت ہورہا تھا، اس کی قیمت بڑھ کر 140-150 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ خردہ تاجر اضافے کی قیمتوں میں کمی کے بجائے ہولی تک مزید بڑھنے کی توقع کر رہے ہیں۔
سرسوں کے تیل میں اضافے کا عمل لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد شروع ہوا جو آہستہ آہستہ بڑھ کر 150 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ خردہ تاجروں کا قیمتوں میں اضافے کے بارے میں صرف اتنا کہا ہے کہ قیمتیں پیچھے سے بڑھ رہی ہیں۔کیونکہ قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے بارے میں ان کے پاس کوئی خاص جواب نہیں ہے۔ ہول سیلر تاجربھی قیمتوںکے بڑھنے کے بارے میں کچھ نہیں بتا پارہے ہیں۔ تاجروں کے مطابق جب تک کہ مارکیٹ میں سرسوں کی نئی فصل نہیں آتی ہے تب تک سرسوں کے تیل کے سستہ ہونے امکان بہت کم ہے۔ گزشتہ ماہ سرسوں کی برانڈڈ آئل خردہ مارکیٹ میں 120-128 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہاتھا ، جو اس ماہ بڑھ کر 140-150 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے۔ نان برانڈڈ سرسوں کا سیل بھی فی الحال 135 روپے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے ، جبکہ نان برانڈڈ سرسوں کا تیل گزشتہ ماہ 115-120 روپے لیٹر میں فروخت ہورہا تھا۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ پیلی سرسوں کا تیل 200 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہے۔ سرسوں کے ساتھ ساتھ دیگر خوردنی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مونگ پھلی کے تیل ، سویا آئل ، سورج مکھی کے تیل اور بنسپتی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
سرسوں تیل کی بڑھتی قیمت نے چھڑائے پسینے
فی لیٹر قیمت 150روپے تک پہنچی، غیر برانڈڈ سرسوں تیل بھی 135 روپے کے اوپر
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS