نئی دہلی : وزیر مملکت برائے مالیات انوراگ ٹھاکر نے آج کہا کہ عام بجٹ میں کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے،ہر طبقے کی فلاح و بہبود اور ملک کو مینوفیکچرنگ کا مضبوط گڑھ بنانے کے التزامات کئے گئے ہیں،جس میں’آتم نربھر(خود کفیل) اورمضبوط ہندوستان کی امید نظر آتی ہے۔
جمعہ کو ایوان بالا راجیہ سبھا میں سال 2021-22 کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ بجٹ میں خود انحصاری اور مضبوط ہندوستان کی امید نظر آرہی ہے۔ ملک میں پہلی بار بجٹ میں اب تک کیپیل ایکسپنڈیچر میں 34 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے سب سے زیادہ لوگوں کو خط افلاس سے سے نکال کر تاریخ رقم کی ہے۔ شیڈول کاسٹ برادریوں کے بجٹ میں اضافہ کیا گیاہے۔غریب اور پسماندہ طبقات کو گیس،بیت الخلا،ایل ای ڈی بلب اور صاف پانی جیسی بنیادی چیزیں فراہم کیں۔ پسماندہ طبقات کے لئے مختص رقم میں 28 فیصد ،دویانگ(معذوروں) کے لئے 30 فیصد اور مشن شکتی کے لئے 16 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سال 2025 تک ملک کو ٹی بی سے پاک بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ٹھاکر نے سابقہ کانگریس حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے بوسیدہ معیشت کو این ڈی اے حکومت کے حوالے کیاتھا ، جو اچھی پالیسیوں کی وجہ سے اب دنیا کی چھ بڑی معیشتوں میں شامل ہے۔ کانگریس کے دور حکمرانی میں افراط زرکی شرح 11 سے 12 فیصد تھی ، جو اب 4 سے 5 فیصد تک آگئی ہے،جب کہ مالی خسارہ ساڑھے چار فیصد تک آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت میں ہر سطح پر گھوٹالے ہو رہے تھے،جب کہ مودی حکومت کے سات برسوں کے دوران ایماندارانہ کام ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت جس نے این ڈی اے حکومت پر ہوائی اڈوں کی نجکاری کا الزام لگایا ہے،نے ان ہوائی اڈوں کی نجکاری کا کا آغاز کیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کو ہر شعبے میں مینوفیکچرنگ اور خود انحصاری (آتم نربھر)کا مرکز بنانے کے لئے نئے اقدامات اور اسکیموں کو مستقل طور پر متعارف کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے بھی پرعزم ہے اور اسی سلسلہ میں یہ تینوں نئے قوانین لائے گئے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے ابیر رنجن وشواس نے کہا کہ عام طور پر حکومت عوام اور لوگوں کیلئے ہوتی ہے لیکن مودی حکومت صنعتکاروں اور صنعتوں کے لئے ہے۔ حکومت ہر شعبے میں نجکاری کر رہی ہے اور ملک کے اثاثوں کو بیچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسی صورتحال ہے کہ کوئی بھی بجٹ پر آواز نہیں اٹھا سکتا اور جس کو جو ملا ہے ،وہ اسی میں مطمئن رہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS