خواتین کی یکساں حصہ داری کےلیے حکومت مواقع مہیا کروا رہی ہے

0

نئی دہلی:  صدر رام ناتھ کووند نے’آتم نربھر بھارت‘میں خواتین کے خصوصی کردار کو قبول کرتے ہوئے جمعہ کے روز کہا کہ مختلف شعبوں میں ان کے لیے نئے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔
صدر نے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے آغاز میں دونوں ایوانوں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے مشترکہ سیشن کو سینٹرل ہال میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی یکساں حصہ داری کو ضروری ماننے والی یہ حکومت نئے نئے شعبوں میں بہنوں اور بیٹیوں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔
ہندوستانی فضائیہ کی فائیٹر اسٹریم ہو، ملٹری پولیس میں خواتین کی تقرری ہو یا پھر انڈر گراؤنڈ مائنس میں اور اپنے کاسٹ مائنس میں خواتین کو رات میں کام کرنے کی اجازت،یہ تمام فیصلے پہلی بار اس حکومت نے کیے ہیں۔
خواتین کے تحفظ کو دھیان میں رکھتے ہوئے ون اسٹاپ سینٹر، مجرموں کا نیشنل ڈیٹا بیس، ایمرجنسی رسپونس سپورٹ سسٹم اور پورے ملک میں فاسٹ ٹریک کورٹ پر تیزی سے کام کیا گیا ہے۔
صدر نے کہا کہ ’آتم نربھر بھارت‘میں خاتون صنعت کاروں کی خصوصی اہمیت ہے۔ حکومت نے خواتین کو از خود روزگار کے نئے مواقع دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ مُدرا یوجنا کے تحت اب تک 25 کروڑ سے زیادہ قرض دیے جا چکے ہیں جس میں سے تقریباً 70 فیصد قرض خاتون صنعت کاروں کو ملے ہیں۔
صدر نے کہا کہ ’دین دیال انتیودیہ یوجنا-قومی دیہی روزگار مشن‘ کے تحت ملک میں آج سات کروڑ سے زیادہ خاتون صنعت کار تقریباً 66 لاکھ سیلف ہیلف گروپ سے وابستہ ہیں۔ بینکوں کے ذریعے ان خواتین کو گذشتہ برسوں میں تین لاکھ 40 ہزار کروڑ روپیے کا قرض دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے دیہی علاقوں میں برسرکار خواتین کی صحت کا خیال کرتے ہوئے حکومت ایک روپیے میں ’سویدھا‘ سَینیٹری نیپکِن دینے کا منصوبہ بھی جاری ہے۔ حکومت حاملہ خواتین کے مفت چیک اپ کی مہم اور قومی تغذیہ مہم چلاکر انھیں معاشی مدد دے کر، خاتون مائیں اور اطفال کی صحت کی حفاظت کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ملک میں نوزائدہ بچوں کی شرح اموات 2014 میں فی لاکھ 130 سے کم ہو کر، 113 تک آگئی ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی شرح اموات بھی پہلی بار کم ہو کر 36 تک آ گئی ہے جو عالمی شرح 39 سے کم ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS