سرینگر(صریر خالد،ایس این بی): جموں کشمیر کی سابق وزیرِ اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ یومِ جمہوریہ کو دہلی میں جو کچھ ہوا وہ کسانوں کو بدنام کرنے کیلئے کی گئی سازش کا نتیجہ تھا۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کیلئے نا قابلِ قبول قوانین کو فوری طور کاالعدم قرار دیا جانا چاہیئے۔
جموں میں پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر نامہ نگاروں کے ساتھ ایک مختصر گفتگو میں محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اگرچہ یومِ جمہوریہ آئین کے دن کے بطور منایا جاتا ہے تاہم ملک میں بعض ایسے قوانین بنائے جاچکے ہیں کہ جو شہریوں کے بنیادی حقوق کے برخلاف ہیں۔کسانوں کی احتجاجی تحریک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’بعض قوانین متعلقین کو اعتماد میں لئے بغیر بنائے گئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ متنازعہ قوانین نے کسانوں کو اپنی زمینیں اور سب کچھ کھو دینے کے خوف میں مبتلا کردیا ہے لہٰذا سرکار کو مزید کسی طوالت اور انتظار کے بغیر فی الفور ان قوانین کو کاالعدم قرار دینا چاہیئے۔
یومِ جموریہ کو راجدھانی میں ہوئے تشدد میں بی جے پی کو ملوث بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تصاویر میں تشدد کرتے دیکھا جاچکا شخص وزیرِ اعظم اور وزیرِ داخلہ کے ساتھ رہتا رہا ہے اور اس نے پارٹی کے ممبرِ پارلیمنٹ سنی دیول کیلئے انتخابی مہم بھی چلائی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ نئی دلی میں ہونے والا تشدد جان بوجھ کر کسانوں کی تحریک کو بدنام کرنے کیلئے کیا گیا۔یاد رہے کہ مرکزی سرکار کی جانب سے بنائے گئے زرعی قوانین کو نا قابلِ قبول بتاتے ہوئے کسان ان قوانین کی تنسیخ کیلئے تحریک چلا رہے ہیں جسکے تحت انہوں نے یومِ جمہوریہ پر نئی دلی میں ایک بڑی ریلی کی تھی جسکے دوران وہاں تشدد ہوا اور لال قلعہ پر سے ترنگا ہٹا کر وہاں ’’خالصتانی پرچم‘‘ لہرائے جانے کا الزام لگا۔
تشدد کسانوں کی تحریک کو بدنام کرنے کیلئے رچی گئی سازش کا نتیجہ تھا:محبوبہ مفتی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS