نئی دہلی:زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں نے 26جنوری کو اپنی ٹریکٹر پریڈ طے وقت سے قبل ہی شروع کردی۔ پولیس نے پریڈ کیلئے دوپہر 12بجے سے شام 5بجے تک کا وقت اور روٹ طے کیاتھا۔ دہلی میں داخل ہونے کیلئے سنگھو، ٹیکری اور غازی پور بارڈر انٹری پوائنٹ بنائے گئے تھے، لیکن کسان صبح ساڑھے آٹھ بجے ہی ان انٹری پوائنٹس پر بیریکیڈس توڑ کر دہلی میں جبراً داخل ہوگئے اور اپنی پریڈ شروع کردی۔ کسانوں نے شروع سے ہی طے روٹ کو فالو نہیں کیا۔ ہزاروں مظاہرین لال قلعہ میں بھی داخل ہوگئے۔
واضح رہے کہ قومی دارالحکومت دہلی میں یوم جمہوریہ کی تقریبات منگل کو پرتشدد واقعات کی زد میں آگئیں، جب سرحدی علاقوں میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے ٹریکٹر ریلی اور تاریخی راج پتھ کے ساتھ سیکورٹی گھیرے کو توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی۔ تاریخی راج پتھ کی جانب بڑھنے میں ناکام کوشش کے دوران پولیس کے ساتھ ان کی تشدد پسندانہ جھڑپ ہوئی۔مرکزی حکومت کے تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے زبردستی ٹریکٹر ریلی کے ساتھ آئی ٹی او کے نزدیک پہنچ گئے، جہاں ان کا پولیس سے شدید تصادم ہوا، جس کی وجہ سے پولیس کو لاٹھی چارج کرنی پڑی اور آنسو گیس کے شیل داغنے پڑے ۔ اس دوران باج پور کے رہنے والے نونیت کی موت ہوگئی، وہ حال ہی میں شادی کیلئے آسٹریلیا سے ہندوستان آیا تھا، جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق جھڑپ کے دوران 83 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مکربا چوک، ٹرانسپورٹ نگر، آئی ٹی او اوراکشردھام سمیت دیگرمقامات پر ہوئے تصادم کے درمیان کسانوں کے ایک جتھہ نے لال قلعہ احاطہ میں داخل ہوکر اپنا جھنڈا لہرادیا۔ 15 اگست کو جس مقام پر جھنڈا لہرایا جاتا ہے، اس کے پاس ہی کسانوں نے اپنا پرچم لگادیا۔تحریک کے دوران تشدد پر دہلی پولیس کے کمشنر ایس این سریواستو نے کہاکہ ٹریکٹر ریلی کا وقت اور روٹ کئی دور کی بات چیت کے بعد طے کیاگیاتھا، لیکن کسانوں نے وقت سے پہلے ہی ریلی شروع کردی اور طے روٹ سے باہر ٹریکٹر لے گئے، جس کے سبب تشدد کا ماحول پیدا ہوا، جس میں کئی پولیس اہلکار اور کسان زخمی ہوگئے۔ وہیں تشدد سے املاک کو ہوئے نقصان کے معاملے میں پولیس کے ذریعہ 7ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ پانڈو نگر تھانہ میں ایک، غازی پور تھانہ میں2 اور سیماپوری تھانہ میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 3دیگر ایف آئی آر دوارکا بابا ہری داس نگر تھانہ، نجف گڑھ تھانہ اور اتم نگر میں درج کی جارہی ہے۔واضح رہے کہ اس تشددمیں 8 بسیں اور17پرائیویٹ گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔
دریں اثنا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مشتعل کسانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد آج یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا اور دارالحکومت میں اضافی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق مسٹر امت شاہ نے ہوم سکریٹری، دہلی پولیس کے کمشنر ، انٹلیجنس بیورو کے ڈائریکٹر اور بہت سارے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ عہدیداروں نے دارالحکومت میں سیکورٹی کی صورتحال سے وزیر داخلہ کو آگاہ کیا اور صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئے جارہے اقدامات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دارالحکومت میں اضافی نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا جائے۔ کچھ متاثرہ علاقوں میں نیم فوجی دستوں کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے، جبکہ کچھ کو دوسری جگہوں پر تعینات کیا گیا ہے۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- National
- Opinion & Editorial
- Politics
- Regional
- Uttar Pradesh
ٹریکٹر ریلی بے قابوہوئی،کسانوں نے لال قلعہ پر لہرایا جھنڈا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS